آہ، انیس مارچ ضلع اوکاڑہ کا یوم سیاہ
جی بالکل آپ نے درست پڑھا ہے گزرا ہوا کل یعنی انیس مارچ ضلع اوکاڑہ اور خاص طور پر رینالہ خورد کیلئے انتہائی افسوسناک بلکہ سیادن تھا اور اس کی وجہ اس روز پیش آنیوالے چار انتہائی دلخراش واقعات ہیں جس کی تفصیل نیچے دی جارہی ہے۔
پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب رینالہ بائی پاس سے ایک شادی کی بارات گزر رہی تھی کہ اچانک ایک بس بے قابو ہو کر ایک گاڑی سے ٹکرا گئی اور پھر چار مختلف گاڑیوں کا آپس میں تصادم ہو گیا جس کے نتیجے میں ایک گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی اور یہ آگ اس قدر خوفناک تھی کہ رینالہ کے ایک بہت بڑے المئے کا سبب بن گئی۔ اس گاڑی میں سوار تین بیٹے اور ان کا باپ بری طرح جھلس کر جان کی بازی ہار گئے جب ایک خاتون جو ان بچوں کی ماں تھی وہ شدید زخمی ہے۔
دوسرا واقعہ کے مطابق ایک خاتون نے دو معصوم بچوں کو نہر باری دو آب میں لے جا کر پھینک دیا۔اوکاڑہ ڈائری کو حاصل ہونیوالی معلومات کے مطابق اس خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے ۔اس درندہ صفت خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے یہ کام ان بچوں کی ماں کیساتھ دشمنی اور بدلہ لینے کیلئے کیا ہے۔چار اور چھ سالہ جواد اور حماد نامی بچوں کی نعشیں تلاش کی جارہی ہیں
تیسرے واقعے میں ایک محنت کشن نوجوان کو وحشیانہ تشدد کرکے کھیتوں میں پھینک دیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا ۔قتل کی وجہ اور قاتلوں کے بارے میں تاحال کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔تاہم پولیس تحقیقات کررہی ہے۔
چوتھا واقعہ بھی رینالہ خورد میں پیش آیا جہاں تھانہ صدر رینالہ خورد کی حدود میں واقع نواحی گاؤں 4 ون ایل کے قریب کھیتوں سے لاش برآمدہوئی جس کی شناخت 32سالہ راؤ آفتاب کے نام سے ہوئی ۔مقتول تین بچوں کاباپ اور گھر کا واحدکفیل تھانوجوان کو فارنگ کرکے قتل کیا گیا ۔مقتول گزشتہ رات گھر سے لاپتہ تھا۔ڈی ایس پی ظفر اقبال ڈوگربھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور پولیس تھانہ صدر نے لاش کو اپنی تحویل میں لیکر ضروری کاروائی شروع کردی