ایک روز قبل منڈی احمدآباد سے خبر آئی کہ اٹاری کے مقام سے ایک شخص دریائے ستلج عبور کرتے ہوئے جاں بحق ہوگیا ہے جس پر ریسکیو نے آپریشن شروع کیا اور چار گھنٹوں کی تگ و دو کے بعدڈوبنے والے شخص کی نعش تلاش کرلی گئی لیکن جب اس کی شناخت ہوئی تو اس پر کئی سوالات اٹھ گئے جاں بحق ہونیوالا سعی خان ولد غلام محمد نامی اسی سالہ بزرگ تھا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق اسی سالہ بزرگ کبھی بھی اتنا بڑا دریا عبور کرنے کی کوشش کیوں کرے گا کہیں ایسا تو نہیں کہ اسے کسی نے دریا میں پھینکا ہو یا خدانخواستہ اس نے خود چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کیا ہو ۔ دوسری جانب اوکاڑہ میں لاہور سے کراچی جانیوالی جناح ایکسپریس کی زد میں آکر جاں بحق ہونیوالے چوبیس سالہ نوجوان کی موت بارے بھی اس وقت چہ میگوئیاں ہونے لگیں جب کچھ عینی شاہدین نے کہا کہ نوجوان نے خود ٹرین کے سامنے آکر زندگی کا خاتمہ کیا ہے ۔ بہرحال ان دونوں واقعات بارے تحقیقات کی جانی چاہئیں ۔
