okara k baldia hal mai zahida girls school ki anuuel taqreeb 665

اوکاڑہ،بلدیہ ہال میں زاہدہ گرلز ہائی سکول گلشن فاطمہ اوکاڑہ کی تقریب تقسیم انعامات منعقد

اوکاڑہ، اللہ کے آخری نبی ﷺ علم اور ہدایت کا پیکر بن کر اس دنیا میں تشریف لائے اور پوری دنیا کو علم کے نور سے روشن کر دیا یہی وجہ ہے کہ قرآن میں جابجا ارشاد فرمایا ہے کہ اہل علم اور جاہل کبھی بھی برابر نہیں ہو سکتے،دین اسلام میں دینی اور دنیاوی دونوں علوم کے حصول پر زور دیا گیا مگر دینی علم کو دنیاوی علوم پر فوقیت حاصل ہے دنیاوی علوم یا تعلیم سے مراد وہ تعلیم ہے جو ہم اپنے تعلیمی اداروں سے حاصل کرتے ہے ان خیالات کا اظہار وائس چیئرمین بلدیہ اوکاڑہ شیخ لیاقت علی نے بلدیہ اوکاڑہ کے ہال میں زاہدہ گرلز ہائی سکول گلشن فاطمہ اوکاڑہ کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب سے تنویر زہرہ ڈپٹی ایجوکیشن آفسیر اوکاڑہ، پرنسپل سکول میڈم زاہدہ ، کونسلر عبدالحمیدجج نے بھی خطاب کیا، شیخ لیاقت علی نے کہا کہ تعلیم کا مقصد صرف ڈگری حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ اس ڈگری کو ملک وقوم کی ترقی کے حصول کے لیے استعمال کیا جائے تعلیم انفرادی اور اجتماعی طور پر سب کے لیے نہایت اہم ہے تعلیم ہر فرد اور ہر قوم کی بنیاد ہے جو قوم کو معاشی دولت،معاشرتی استحکام اورسیاسی قابلیت دیتی ہے تعلیم ہر فرد کو اچھا انسان بننے میں مدد کر تی ہے ،تعلیم کے حصول کے لیے قابل اساتذہ بھی بے حد ضروری ہیں جو بچوں کو اعلی تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرتے ہیں استاد وہ نہیں جو محض چار کتابیں پڑھ کر اور کچھ کلاسزلے کر اپنے فرائض دے بلکہ استاد وہ ہے جو طلبا وطلبات کی خفیہ صلاحتوں کو بیدار کرتا ہے اور انہیں شعور علم و آگہی نیز فکرو نظر کی دولت سے مالامال کرتا ہے جن اساتذہ نے اپنی ذمہ داری کو بہتر طریقے سے پورا کیا ان کے شاگرد آخری سانس تک ان کے احسان مند رہتے ہیں جن کے نزدیک اس عظیم پیشے کی قدر وقیمت کی کوئی اہمیت نہیں رہی ہے بد قسمتی اس بات کی بھی ہے کچھ ایسے عناصر بھی تعلیم کے دشمن ہوتے ہیں جو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے ہمارے تعلیمی نظام کے در میان ایسی کشمکش کا آغاز کر رکھا ہے جس نے رسوائی کے علاوہ شاید ہی کچھ عنایت کیا ہو،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں