dpo okara athar ismail arrest killer after 11 years 850

اوکاڑہ،حفاظ کرام کے قتل میں ملوث ملزم گیارہ سال بعد گرفتار کرلیا گیا

اوکاڑہ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسراطہر اسماعیل نے کہا ہے کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہچانے کےلیے پولیس فورس کو تندہی ، جفاکشی اور چستی کا مظاہر ہ کرنا چاہیے تفتیشی افسران کو ٹی اے ایس آئی علی صابر کی پیروی کرتے ہوئے جدید سائنسی آلات سے فائدہ حا صل کرنا چاہیے ترجمان پولیس کے مطابق ڈی پی او اطہر اسماعیل نے 11سال پرانے دوہرے قتل کے مقدمہ میں اشتہاری مجرم کو گرفتار کرنے پر ٹی اے ایس آئی علی صابر کو شابا ش دی اور انہو ں نے کہا کہ پولیس فورس سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث اشتہاری مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کےلیے تمام وسائل کو بروئے کا ر لائے تاکہ شہریوں کے پولیس پراعتماد میں اضافہ ہوانہو ں نے کہا کہ جس طرح علی صابر نے دونوں حفاظ قرآن کے قتل میں ملوث مجرم کو سیالکوٹ سے گرفتار کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہےیاد رہے کہ یہ واقعہ 2008ء میں رونما ہوا تھا جب سفاک قاتل رانا بوٹا نےحافظ عثمان اورعبدالصمد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھاواقعہ کے بعد ملزم روپوش ہو گیا تھا۔نوٹس میں آنے پر مقدمہ ڈی پی او اطہر اسماعیل نے چیلنج کے طور پر لیا اوروالدین کو یقین دلایا کہ ملزم کو جلداز جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کےلیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی ڈی پی او اطہر اسماعیل کے احکامات کی روشنی میں ا ے ایس پی رینالہ خورد حنا نیک بخت اور ایس ایچ او صدر رینالہ اختر خان کی سربراہی میں اعلیٰ سطح ٹیم تشکیل دی جنہوں نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے قتل کے اشتہار ی مجرم کوعرصہ11 سال کے بعد گرفتار کیا لواحقین نے قتل کے اشتہاری مجرم کی گرفتاری پر ڈی پی او اوکاڑہ اطہراسماعیل کاشکریہ اداکرتے ہوئےاوکاڑہ پولیس کے حق میں نعرے بلند کئےاس موقع پر ڈی پی او اطہر اسماعیل نے تمام ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے نقدانعام اورتعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں