صوبائی وزیر برائے محنت و افرادی قوت پنجاب انصر مجید خاں نے کہا ہے ہم ہر اُس قانون میں ترمیم کر رہے ہیں جس میں مزدوروں کے لیے دِقت ہے۔ ہم مزدوروں کے لیے وہ سب کچھ کریں گے جس سے پاکستان تحریکِ انصاف ہمیشہ زندہ رہے گی۔ ہم اِس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ محنت کش طبقہ کی فلاح و بہبود سب سے مقدم ہے۔ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ نہ صرف مزدوروں کی بات سن رہی ہے بلکہ اِن کے مسائل کے حل اور مشکلات کے ازالہ کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے پہلے 100دن کے ایجنڈے سے تعمیر و ترقی کی جانب سفر کے لیے نئی منازل طے ہوئی ہیں۔ انشاء اللہ ہمارے مزدوروں کو ان کے تمام حقوق ملیں گے اور وہ اپنے سوشل سیکیورٹی کارڈ کے ذریعے اپنے حقوق اور مفادات حاصل کر سکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلثوم سوشل سیکیورٹی ہسپتال اوکاڑہ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اِس موقع پر پی ٹی آئی کے مقامی رہنما محمد اشرف خاں سوہنا ، راؤ حسن سکندر، پی ٹی آئی اوکاڑا کے صدر چودھری طارق ارشاد، چودھری سلیم صادق، چودھری عبداللہ طاہر، خلیل الرحمن خرم کاکڑ، راؤ ہمایوں مصطفےٰ، میجر (ر) محمد سرور، صدر خواتین ونگ میڈیم شازیہ احمد،صدر پی ٹی آئی لیبر ونگ عزیز اللہ خاں، انچارج کلچر ونگ ناہید سرور وٹو، مرزا ذوالفقار ایڈووکیٹ سمیت لیبر تنظیموں کے عہدیداران، پی ٹی آئی کے کارکنوں اور مزدوروں کی کثیر تعداد بھی اِس موقع پر موجود تھی۔ صوبائی وزیر انصر مجید نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک موقع دیا ہے اور گزشتہ 70سالوں میں اِس سے بڑھ کر موقع نہیں آیا کہ ہم اپنے مزدوروں کا ساتھ دیں، ان کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کریں اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے وہ وقت دور نہیں جب ہم اپنے محنت کش طبقہ کی مشکلات اور مسائل حل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ محنت و افرادی قوت کے ہر آفیسر اور ملازم کو یہ بات باور ہونی چاہیے کہ ان کے پیٹ میں جانے والا ہر لقمہ اور پا نی کا ہر قطرہ مزدوروں کے مسائل حل کرنے اور ان کی مشکلات کے ازالہ کے لیے محنت کرنے سے ہی ان کے لیے حلال ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مزدوروں کو پہچان دینا ہے تاکہ وہ اپنے آپ پر فخر محسوس کریں اور اپنے آپ کو کسی سے کمتر نہ سمجھیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے مزدوروں کو لیبر پالیسی دی ہے اور کم سے کم تنخواہ مقرر کرنے کا تصور لے کر آئے ہیں اور ہمارے تمام تر توجہ محنت کش طبقہ اور ان کے پورے گھرانے کی بہتری پر مرکوز ہے۔ ہم مزدوروں کو ضروریاتِ زندگی کی تمام چیزیں دینے کے ساتھ ساتھ ان کو قابلِ فخر پہچان دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بطور صوبائی وزیر محنت وزیر اعظم عمران خان کو مزدوروں کو نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں ایک لاکھ گھر دینے کی بابت خط لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مزدور اور محنت کش طبقہ کو ایک تاریخی تحفہ دینا چاہتے ہیں، ہم سنتے آئے ہیں کہ بھٹو زندہ ہے، بھٹو زندہ نہیں صرف نعرہ زندہ ہے۔ ہم مزدوروں کے لیے چھت، ان کے لیے ضروریات زندگی کے نعرہ کے عملی تعبیر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کار اور مزدور کا آپس میں قریبی تعلق ہے ہم نے آجر اور اجیر کے حقوق و فرائض میں توازن پیدا کرنا ہے۔ صوبائی وزیر نے سوشل سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ ساہیوال سے اوکاڑا منتقل کرنے کے مطالبہ پر اعلان کیا کہ اِس سلسلہ تمام سٹیک ہولڈرز کی میٹنگ ہو گی اور ایک ہی دن میں اِس کا فیصلہ ہو گا اور یہ فیصلہ اوکاڑا کے حق میں ہو گا۔ قبل ازیں صوبائی وزیر انصر مجید نے کلثوم سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں واٹر فلٹریشن پلانٹ اور ہسپتال کی مسجد کی تزئین و آرائش کے کام کا افتتاح کیا۔ بعد ازاں انہوں نے مزدور رہنماؤں اور کا رکنوں سے پنڈال میں خصوصی ملاقات کی، اُن کے مطالبات سنے اور اُن کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت محنت کش افراد اور ان کے خاندانوں کی بہتری، فلاح اور ترقی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے کلثوم سوشل سیکیورٹی ہسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا، علاج معالجہ کی غرض سے ہسپتال میں داخل محنت کش مریضوں اور آؤٹ ڈور میں علاج کے لیے آنے والے مریضوں سے ہسپتال کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولیات سے متعلقہ دریافت کیا۔ اِس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر محمد جمیل نے ہسپتال کو ایک مثالی ہسپتال بنانے کے لیے کی جانے والی کاوشوں اور ہسپتال میں آئی سی یو بنانے کے سلسلہ میں بھی بتایا۔
