اوکاڑہ کے شہریوں کو مردار جانوروں کا گوشت کھلانے والا چھ رکنی گروہ پکڑا گیا گروہ میں چار قصاب اور ایک رکشہ ڈرائیور بھی شامل ہے ملزمان نے درجنوں جانوروں کو زہریلی گولیاں کھلا کے مارنے ا ور بعد میں ان کو ذبح کر کے گوشت مارکیٹ میں فروخت کرنے کا اعتراف کر لیا مقدمہ درج ترجمان پولیس کے مطابق ڈی پی او اطہر اسماعیل کو اطلاع ملی تھی کہ سٹی سرکل کے علاقہ میں ایک ایسا گروہ متحرک ہے جو کہ کھلی جگہ پر بندھے مویشیوں کو پہلے زہریلی گولیاں کھلا کر مارنے کے بعد اس کا گوشت مارکیٹ میں قصابوں کو فروخت کرتا ہے جس پر ڈی پی او اطہر اسماعیل نے ڈی ایس پی سٹی سرکل ندیم افضال اور ایس ایچ او اے ڈویژن قلب سجاد کو ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ایس ایچ او اے ڈویژن قلب سجاد نے ماتحت نفری کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم ناظم علی سکنہ عزیز پارک کو اس کے ساتھی رکشہ ڈرائیور صداقت علی سمیت اس وقت حراست میں لیا جب وہ ایک مردار جانورکو ذبح کر نے کے بعد اس کا گوشت مارکیٹ میں دینے جا رہے تھے پولیس نے گرفتار ملزمان سے روایتی تفتیش کی تو ملزمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ عرصہ دراز سے یہ مکروہ دھندہ کر رہے ہیں ملزمان نے بتایا کہ وہ پہلے کسی کھلی جگہ پر بندھے مویشی کو گندم میں رکھنے والی گولیاں آٹے میں مکس کر کے کھلا دیتے تھے جب جانور ہلاک ہو جاتا تو رکشہ ڈرائیور موقع پر جا کر جانورو کو ٹھکانے لگانے کے بہانے مالک کی مرضی سے لوڈ کر کے کسی اور جگہ منتقل کرتا جہاں اس کی کھال اتارنے کے بعد اس کے گوشت کو مارکیٹ کے قصابوں ارشد عرف موچھا ،اسلم ،ریاض او ا س کے بیٹے عامر کو220روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کر دیتے تھے جن کو ملزمان قصاب اپنی دوکانوں پر 480روپے فی کلو فروخت کرتے تھے پولیس نے گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے اس دوران محکمہ لائیو سٹاک کے ڈاکٹر ثاقب مجید نے اپنی نگرانی میں پولیس کے قبضہ میں لیے جانے والا گوشت تلف کروا دیا ۔
