عید خوشیوں کا تہوار ہے مگراس بار اوکاڑہ میں پیش آنیوالے مختلف افسوسناک واقعات نے ان خوشیوں کو ماند کردیا ۔اس سلسلے میں واقعات چاند رات سے ہی شروع ہوگئے.پہلا واقعہ حجرہ شاہ مقیم کے نواحی گاؤں سرائے امرسنگھ میں پیش آیا گھریلو جھگڑے پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک خانہ بدوش نوجوان زوار عرف جبار جاں بحق ہوگیادوسرا واقعہ شیرگڑھ کے نواحی گاؤں 25ون اے ایل میں اس وقت سامنے آیا جب وزیرعلی ولد تاج دین نامی پچاس سالہ شخص دیرینہ دشمنی کی بھینٹ چڑھ گیابتایا جاتا ہے کہ وزیرعلی زمینوں پر کام کرکے واپس جارہاتھا کہ ملزم امانت علی ولد مدد علی قوم کھرل نے اسے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا ۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ ہسپتال اوکاڑہ میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے حاملہ خاتون کی جان لے لی ۔ لواحقین کے مطابق وہ مریضہ کوتکلیف ہونے پر ہسپتال لائے مگر وہاں پر ڈاکٹر ہی موجود نہیں تھا ۔ جس کی وجہ سے خاتون مسلسل تکلیف برداشت نہ کرتے ہوئے جاں بحق ہوگئی ۔ لواحقین نے اس واقعے کو ماں بچے کا قتل قراردیتے ہوئے مزید بتایا کہ ڈاکٹرز کی اس غفلت پر جب ہم نے احتجاج کیا تو اسسٹنٹ کمشنر اوکاڑہ نے موقع پر پہنچ کر واقعہ پر مٹی ڈالنے کیلئے ہم سے موبائل بھی چھین لئے اور پولیس کو الٹا ہمیں ہی گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ۔ تاہم بعد ازاں اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹرز کے خلاف انکوائری کروانے کی یقین دہانی کروائی ۔ عدم برداشت اور جہالت کا ایک اور نمونہ راجووال میں دیکھنے کو ملا جہاں خاوند نے کسی کے وارکر کے نئی نویلی دلہن کو جان سے مار ڈالا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق مقتولہ کلثوم کی رمضان کیساتھ ایک ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی ۔
