اوکاڑہ،ضلع اوکاڑہ پولیس کے ترجمان کے مطابق اوکاڑہ پریس کلب کے تنازع میں پولیس قانونی تقاضے پورے کرنے کی پابندہے پریس کلب کو عدالت کے حکم پر سیل کر دیا گیا ہے چند امن دشمن عناصر سوشل میڈیا پر پولیس کو ہدف تنقید بنا کر انتشار کی فضا پیدا کرنا چاہتے ہیں اور پورے شہرکوفسادات کی لپیٹ میں لانے کے خواہش مند ہیں صحافی برادری از خود اپنے معاملات مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر طے کرلیں تو پولیس کوکیا اعتراض ہوسکتا ہے تفصیلات کے مطابق ضلع اوکاڑہ پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ گذشتہ روز اوکاڑہ پریس کلب میں فائرنگ کاافسوس ناک واقعہ ہوا خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہ ہوا پولیس کو اطلا ع ملی تواس نے اپنے فرائض منصبی کے مطابق فوری طور پرموقع جا کر حالات کاجائزہ لیا اور یہاں موجود رہی تا کہ کوئی نا خوش گوار واقعہ رونما نہ ہوسکے اس سے قبل بھی صحافیوں کے دو گروپوں ایک دوسرے کے خلاف عدالتوں میں جا چکے ہیں تاہم پولیس نے صحافیوں کی جانب سے دی گئی درخواستوں کو قانون کے پیش نظر رکھتے ہوئے کارروائی کی حسن دلبر کی عدالت نے اوکاڑہ پریس کلب کو سیل کرنے کا حکم دیا جس کی تعمیل کرتے ہوئے پریس کلب کو سیل کر دیاگیا ہے جو کہ عدالتی حکم کے مطابق تاحکم ثانی ہے پولیس سمجھتی ہے کہ صحافی ایک پڑھا لکھا طبقہ ہے جو ہمیشہ قانون اور آئین کی پاسداری کرتا ہے امید ہے کہ وہ باہمی مذاکرات کے ذریعے اپنے معاملات کو حل کر لیں گے تاہم پولیس قانون کی عملد اری کے لئے سر مو انحراف نہیں کرے گی ۔
