ایک ماہ قبل سوشل میڈیا پر ایک وڈیو وائرل ہوئی جس میں اوکاڑہ کے رہائشی تحسین نامی اس نوجوان نے قوم سے اپیل کی کہ اسے بون میرو کینسر ہے اور ایک توسو فیصد میچ ڈونر دستیاب نہ ہونے کے باعث پاکستان سے اس کا علاج تقریباََ ناممکن ہے اور دوسرا یہ کہ اس علاج کیلئے تقریباََ ایک سے ڈیڑھ کروڑ کی کثیر رقم درکار ہے میری مدد کر کے میری جان بچائی جائے۔اس وڈیو کو بنانے سے پہلےتحسین نے اعلیٰ حکومتی و مخیر شخصیات سے بھی اپیلیں کیں اور بیوی بچوں کیساتھ سڑک پر کھڑے ہوکر ہاتھوں میں پلے کارڈز پکڑے بھی ریاست کو متوجہ کرنے کی کوشش کی مگر سب کچھ بے سُود ثابت ہوا لیکن جب تحسین نے یہ وڈیو اپنے بچوں کیساتھ بیٹھے ہوئے بناکر اپ لوڈ کی تو اس کی آواز میں دیگر کئی آوازیں بھی شامل ہوتی گئیں.آئی بی ٹی کے فاؤنڈر سریوسف نے”سیو دی لائف ایونٹ” کے نام سے آن لائن سیشن کیا جس میں ہشام سرور،ادریس فاروق اور ایسے ہی آن لائن فیلڈ کی جینئیس شخصیات نے انتہائی مفید لیکچرز دئیے صبح دس سے رات بارہ بجے تک جاری رہنے والے اس سیشن سے حاصل ہونیوالی پندرہ لاکھ روپے کی آمدنی تحسین کے اکاؤنٹس میں گئی اس طرح ملکی سطح پر چلائی جانیوالی اس کیمپین میں ایک کروڑ روپے جمع ہوگئے اور آج تحسین دلبر چین کے ہسپتال میں ایڈمٹ ہوگیا ہے جہاں پر اس موذی مرض کا تین ماہ علاج ہوتا رہے گا تحسین دلبر کے بھائی ضمیر حسین نے اوکاڑہ ڈائری سے بات چیت کرتے ہوئےبتایا کہ بون میرو کینسر کا یہ بہترین ہسپتال ہے جہاں اب تک چھ ہزار ایسے کیسز کاعلاج ہواہے جس میں سے پانچ ہزار پانچ سو افراد سو فیصد ٹھیک ہو کر اپنی نارمل زندگی گزار رہے ہیں انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ تحسین دلبر کے علاج کیلئے رقم کیساتھ ساتھ آپ کی دعاؤں کی بھی اشد ضرورت ہے.ضمیر حسین کے مطابق شنگھائی کے جنرل ہسپتال میں تحسین کا علاج تین ماہ جاری رہے گا.
تحسین دلبر کی بیماری اور اس سے تحسین کی طویل جنگ کی مکمل تفصیلات کیلئے اس لنک پر دیکھی جا سکتی ہیں.
http://okaradiary.com/health-news/2018/03/10/2083/
