اوکاڑہ،کینسرکی شکل اختیار کرتے تجاوزات کے خلاف آپریشن انتہائی قابلِ تحسین ہے،ڈپٹی ڈائریکٹرانفارمیشن خورشیدجیلانی
تحریر :خورشید جیلانی ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن اوکاڑہ
شہری زندگی جہاں جدید سہولیات سے مستفید ہوتی ہے وہیں ہماری اپنی غفلت اور کوتاہی کی بدولت بعض اوقات ایسے مسائل اٹھاتے ہیں جو مستقل درد سر بن جاتے ہیں تجاوزات بھی ایک ایسا سر درد ہے ۔جس نے شہروں کے حسن کو گہنا دیا ہے لوگوں کے لئے مصیبت مشکلات کھڑی کر دی ہیں اور تجاوزات ہی ٹریفک کے بہا ؤ میں تعطل پیدا کر نے سے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہے ماضی بعیدمیں جب شہروں کی آبادی کم شہروں کا حجم محدود اور ٹریفک کا دباؤ بھی نچلے درجے پر تھا تو اس وقت اس عفریت کے اثرات کا کسی کو اندازا نہ تھا ۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شہروں میں جدید سہولیات خصوصاََ صحت اور تعلیم کی سہولیات نے دیہا ت میں بسنے والے لوگوں کو اپنی طرف کھینچا جس سے شہروں کی آبادی میں بہت زیا دہ اضافہ ہوا نئے محلے اور کالونیا ں بنیں اور شہری زندگی میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہونے کی وجہ سے وسائل والے لوگ جو اپنے بچوں کی تعلیم اور صحت و شہری سہو لتوں کی وجہ سے شہروں میں منتقل ہوئے تھے ان کے ساتھ ساتھ روزگار کی تلاش میں کم وسیلہ لوگوں نے بھی شہروں کا رخ کیا ۔ان لوگوں نے جن کے پاس وسائل نہ تھے شہروں میں پڑی سرکاری زمینوں پر کچی آبادیاں بنا لیں اور بے ہنگم انسانی بستیاں بغیر کسی تر تیب اور تنظیم کے بنتی چلی گئیں اور اس وقت کے صاحبان اقتدار نے اس طرف توجہ نہ دی اور سرکاری اداروں نے بھی اس کو توجہ طلب مسئلہ نہ سمجھا اور اگر کسی نے نوٹس بھی لیا اور لینے دینے سے یہ معاملات رفع دفع کر دئے گئے کچی بستیوں کے ساتھ ساتھ شہروں کے ساتھ غیر منظور شدہ کالونیا ں کثرت سے بننے لگیں ۔جہان پر بجلی ،سیوریج ،سوئی گیس پارک سڑکوں کی کوئی سہولت نہ تھی لیکن پلاٹ قسطوں پر مالکان حقوق پر دستیاب تھے جس پر کم وسیلہ لوگوں نے اس کو غنیمت جانا اور اپنے گھر بنانے شروع کر دئیے ۔یہ ایک نیا عذاب تھا جو کہ غیر منظور شدہ کالونیوں کی صورت میں شہروں پر مسلط ہو گیا ۔بلدیاتی اداروں کے محدود مسائل ،ایم این اے کی ترقیاتی گرانٹس بھی ان کالونیوں میں مکمل سہولیات فراہم کرنے سے قاصر رہیں ۔نتیجہ یہ نکلا کی ہمارے شہر صفائی ستھرائی شہری سہولیات کی دستیابی سے دور ہوتے چلے گئے موجودہ حکومت نے بر سر اقتدار آتے ہی تجاوزات کے خاتمہ کے لئے جو اقدامات شروع کئے ہیں وہ نہ صرف قابل تحسین ہیں بلکہ ان کو عوامی سطح پر پذیرائی بھی حاصل ہوئی ہے شہروں میں تجاوزات کے خاتمہ کا آغاز قبرستانوں پر ناجا ئز قابضین سے احاطہ اور جگہیں واگزار کرا کر شروع کیا گیا ہے اس کے بعد سرکاری اداروں کی زمینوں پو قابضین کے خلاف بھی ہدایت و کاروائی کی ان سے اربوں روپے کی اراضی بھی واگزار کرائی گئی اس سلسلہ میں اینٹی انکروچمنٹ سکواڈ کو جہاں سرکاری اداروں کی معاونت حاصل تھی وہاں پر عوامی تعاون اور معاشرہ کے مثبت رد عمل نے اس مہم میں جان ڈال دی اور اب بھی بلا امتیازسڑکوں شا ہرا ہوں پر تجاوزات کرنے والوں کے خلاف آپریشن جاری و ساری ہے اور اس سلسلہ کو بتدریج آگے بڑھایا جا رہا ہے ۔ ضلع اوکاڑہ میں بھی شہروں اور قصبات میں قبرستانوں پر قابض نا جا ئز قابضین، تعلیمی اداروں کی اراضی پر قبضہ کرنے والوں ،سڑکوں اور شاھراہوں پر ناجائز تعمیرات کرنے والوں کے خلاف کاروائی جاری ہے اس سلسلہ میں اسسٹنٹ کمشنر اوکاڑہ حمزہ نوید ،اسسٹنٹ کمشنر رینالہ عمر مقبول اور اسسٹنٹ کمشنر دیپالپور ملک راشد نعمت بھر پور اقداما ت کر رہے ہیں بلکہ اس تمام عمل کی براہ راست نگرانی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو خرم شہزاد کر رہے ہیں ۔ڈپٹی کمشنر مریم خاں کی ہدایت کی روشنی میں ضلع اوکاڑہ کی تینوں تحصیلوں میں انٹی انکروچمنٹ سکواڈ ناجائز قابضین اور سرکاری زمینوں پر ناجائز قابضین کے خلاف کاروائی عمل میں لارہا ہے اور اب تک کروڑوں روپے کی سرکاری زمین ان سے واگزار کرائی جا چکی ہیں ۔ڈپٹی کمشنر مریم خاں نے کہا ہے کہ ناجائز قابضین اور ناجائز تجاوزات کے خلا ف بلا امتیاز کاروائی جاری رکھی جائے گی اور قانون کے مطابق تمام اقدامات کو میرٹ پر دیکھا جائے گا ۔انہوں نے کہا تمام سرکاری محکموں کو بھی ہدایت جاری کی ہیں کہ تجاوزات اور قابضین سے زمین واگزار کرانے کے بعد اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ کوئی شخص دوبارہ ان جگہوں پر قبضہ نہ کرے اور اس سلسلہ میں مانیٹرنگ کا میکا نزم مضبو ط کیا جا ئے ۔