حجرہ شاہ مقیم،امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب میاں مقصود احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کا نہ بننا پاکستان کے خلاف ایک عالمی سازش ہے ،انڈیا میں آئے روز ڈیم بنائے گئے جبکہ پاکستان میں روڑے اٹکائے گئے ،ملک دشمنوں کے اس ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے کالا باغ ڈیم نہ ضیاء الحق نے بنایا نہ مشرف جیسے مضبوط ڈکٹیٹر نے اورنہ ہی زرداری اور نواز شریف نے بنوایا ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے حجرہ شاہ مقیم میں کوٹ شاہ مشتاق کے مقام پر کسان ویلفیئر کونسل ضلع اوکاڑہ کے زیرا ہتمام ’’کسان کانفرنس ‘‘ کے سینکڑوں شرکاء سے اپنے خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر انکے ہمراہ جماعت اسلامی کے ضلعی راہنما محمد جہانگیر خاں غوری اور کسان کونسل اوکاڑہ کے صدر زاہد حسن ظفربھی تھے، انہوں نے کہا کہ اگر آج بھی کالا باغ ڈیم شروع کر دیا جائے توآئندہ پانچ سال بعد پاکستانیوں کو دو روپے فی یونٹ بجلی ملے گی ،زراعت کا شعبہ خوشحال ہوگا ،کسانوں کے مسائل میں واضع کمی ہو گی ،زرعی سازوسامان کی قیمتوں میں فرق آئے گا اور مقروض زمیندار خوشحال ہو جائے گا مگر قومی مفاد میں کام کرنے کا انکا ارادہ نہیں جب ارادہ ہوتا ہے تو بھٹو جیسے لیڈر کو پھانسی پر چڑھا دیا جاتا ہے جسکے پیچھے پورا سندھ احتجاجی تھا،کالا باغ ڈیم نہ بننے کی اصل وجہ پاکستان میں مٹھی بھر عناصر کا کروایا گیا احتجاج نہیں بلکہ طاغوتی طاقتوں کا یہ منصوبہ ہے کہ پاکستان کی آئندہ نسلوں کو زراعت سے محروم کر دیا جائے اس شعبہ میں پاکستان کی خود کفالیت کی کمر توڑ کر انہیں بھکاری بنا دیا جائے ،پاکستان کی ستر فیصد آبادی سے روز گار چھین لیا کر ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کر دی جائے تاکہ وہ آپس میں لڑ کر ہی ختم ہو جائیں.
