حجرہ شاہ مقیم ،حجرہ شاہ مقیم میں ایک اورجنازہ گندے پانی سے اٹھایا گیا،محنت کش احمد علی کی نومولود بچی کاجنازہ گلی میں پانچ سال سے کھڑے گندے پانی سے گزراناپڑگیا، چیف جسٹس سے ایک اور نوٹس لینے کا مطالبہ،متوفی بچی مریم کے والد کی بھی اپیل ۔تفصیلات کے مطابق حجرہ شاہ مقیم کے محلہ زاہد پورہ کی گلی نمبردو کی وارڈ چودہ میں محنت کش احمد علی کی نومولود بچی فوت ہوگئی جسکاجنازہ گلی میں کھڑے گندے پانی میں سے گزراتو جنازہ میں شامل اہل علاقہ کے کپڑے کیچڑ اور گٹر کے پانی سے خراب ہو گئے ،اس موقعہ پرمعصوم بیٹی کی میت اٹھاکرگندے پانی سے لے جانیوالے احمد علی نے صحافیوں کو بتایاکہ ہمارا محلہ زاہد پورہ گنجان آب آبادی پرمشتمل علاقہ ہے جسکی تمام گلیاں گزشتہ پانچ سال سے ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے مکینوں کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں گنداپانی ہمارے گھروں میں داخل ہوجاتاہے جسے ہم کھانے پینے کے برتنوں میں بھرکر باہر پھینکتے ہیں گھروں کا سامان خراب ہو گیا ہے،دیواریں گر رہیں ہیں اس وارڈ کے منتخب کونسلر حاجی موسیٰ خاں غوری نے کہاکہ گزشتہ روزاسی طرزپرلئے گئے چیف جسٹس آف پاکستان کے سوموٹو ایکشن پر حجرہ شاہ مقیم کی ستائی ہوئی عوام کی نظریں لگ گئی ہیں اور انہیں کئی دہائیوں بعد اب بہتری اور انصاف کی امید کی کرن دیکھائی دی ہے ،انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں خوشیاں مکینوں سے روٹھ گئیں ہیں کسی کے گھر کوئی مہمان نہیں آتا،بچوں کی تعلیم مشکل ہو گئی ہے اور ان حالات میں کوئی سننے والا نہیں ہمیں چیف جسٹس سے امید ہے کہ وہ فنڈز کی لوٹ مار کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
