حویلی لکھا(مناء بھائی سے)حویلی لکھا کا ریلوے ٹریک ایک اور انسان کے لہو سے رنگین ہو گیا ہے یہ واقعہ اس وقت ہوا جب حویلی لکھا آبادی رسول پورہ کا رہائشی نوجوان اللہ نواز ولد دلاور قوم کھرل ٹریکٹر پر بگیاں کھلا پھاٹک ریلوے ٹریک کراس کر رہا تھا ٹھیک اسی اثنا میں لاہور سے آنے والی بابافرید ایکسپریس وہاں سے گزری جس نے ٹریکٹر ٹرالی کو بری طرح روند ڈالا اور ڈرائیور اللہ نواز کو بھی سنبھلنے کا موقع نہ مل سکا اور وہ موقع پر جاں بحق ہوگیایاد رے کہ اس کھلے پھاٹک پر پہلے بھی متعدد حادثات رونما ہوچکے ہیں جس میں درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں انہی واقعات میں گزشتہ برس اسی ریلوے ٹریک پرایک رکشہ ڈرائیور سمیت پانچ افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھےاسی طرح موٹر سائیکل سوار میاں ،بیوی ،دو بچے اورایک ستر سالہ بزرگ بھی اسی ٹریک پر حادثے میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں .حویلی لکھا کی سیاسی وسماجی شخصیات جن میں چوہدری محمد اقبال ، میاں سرفرازاحمدایڈووکیٹ ، میاں احمد فراز مانیکا ، رانا منظوراحمد،احمد رضا وٹو ، صاحبزاہ محمد نعیم رضا نوری اورالحاج محمد رفیق انجم شامل ہیں نے اعلیٰ حکام سے ان کھلے پھاٹکوں کو ہنگامی بنیادوں پر پکا کرنے کا مطالبہ کیا ہے…
