حکومت کی جانب سے عطائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائیوں کے دعووں کے باوجود یہ مکروہ دھندہ ختم نہیں ہوا ہے اور پیسے کے لالچ میں عطائی ڈاکٹر اور دائیاں کئی ہلاکتوں کا باعث بن رہے ہیں جیسا کہ گزشتہ روز دیپالپور کے نواحی علاقے حویلی لکھا میں بھی ہوا جہاں عطائیت نے دو مزید جانیں لے لیں ہیں.حویلی کے ایک گاؤں رانجھے میں عابدہ نامی ایک خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش تھی تو اس کا خاوند علی شیر اسے جموں وچھل میں ایک دائی بیداں بی بی کے پاس لے گئے جو انہیں ولٹویہ میں ایک میٹرنٹی سنٹر لے گئی جہاں کلثوم نامی عطائی لیڈی ڈاکٹر نے عابدہ کے شوہر کو یقین دہانی کروائی کہ وہ اس کا نارمل کیس کردے گی لیکن اس کے بارہ ہزار روپے چارج ہوں گے جس پرعابدہ کے وارثان راضی ہوگئے تاہم صبح آٹھ علاج کیلئے آنیوالی عابدہ نے شام تک تکلیف سے تڑپتے تڑپتے جان دے دی.عابدہ کے وارثان نے حکام بالا سے انصاف کی اپیل کی ہے.
رپورٹنگ اینڈ فوٹوکریڈٹ… ظفراقبال ظفر،عمران جاوید چوہان حویلی لکھا
