عوام کو صاف ستھرا اور پرسکون ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے لیکن افسوس ہمارے حکمران ماحول کی بہتری کیلئے نعرے تو بہت لگاتے ہیں مگر عملی کام دیکھنے میں بہت کم ہی ملتا ہے.اس مثال کو ہی لے لیجئے کہ عام طور پر شہری آبادی سے گزرنے والی نہریں انتظامیہ کی غیر معمولی توجہ کی بدولت شہر کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتی نظر آتی ہیں مگر افسوس کہ حویلی لکھا سے گزرنے والی واحد نہرکو ایسا جمالیاتی ذوق رکھنے والے اربابِ اختیار ابھی تک میسر نہیں آ سکے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ نہرآج اپنی بدصورتی اور حکام بالا کی بے حسی پر نوحہ کناں ہے.
حویلی لکھا شہر سے گزرنے والی اکلوتی نہر بارے گفتگو کرتے ہوئے حویلی سٹی الائنس کے روح رواں شاہزیب نوید،ریاض احمدراجا اور آصف خان گڈو نے کہا کہ تقریباََ چوتھائی صدی پہلے اِس کے پُشتوں کو پختہ کیا گیا تھا مگر اب یہ نہرانتہائی خستہ حالی کامنظر پیش کررہی ہے.
جانوروں کے روزانہ اشنان کی عادت اور نہر سے نشست و برخاست نے آہستہ آہستہ پانی کو پختہ سڑک سے گلے ملوانا بھی شروع کر دیا ہے اوراگر یہ ملاقاتیں مسلسل رہیں تو عنقریب آپ کو تیزی سے مرتی یہ پختہ سڑک بھی دیکھنے کو نہیں ملے گی اور نہر کے کچھ مقامات پر ایستادہ درختوں کی جگہہ پر بھی صرف گڑھے رہ جائیں گے اوررہی سہی کسر نہر میں ڈالے گئے سیوریج پائپوں اورکچرا پھینکنے والوں نے نکال دی ہے.
حویلی لکھا سٹی الائنس نے عوام کی آواز بنتے ہوئے محکمہ انہار اور مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر سے گزرنے والی اس نہر کو عوام الناس کےلیے تحفہ خداوندی سمجھتے ہوئے کام کاآغاز کریں نہر سے سیوریج پائپ نکلوائیں اور کچرا پھینکے والوں کے خلاف سخت کاروائی کریں.
علاوہ ازیں پُشتوں کو پختہ کریں دونوں اطراف پختہ سڑک بنائیں،لائٹس کا انتظام کرتے ہوئےشجر کاری کریں تویہی بدبودار اورعوام کی صحت کو برباد کرنے والی جگہ حویلی کے لوگوں کیلئے بہترین تفریح گاہ اور صحت افزا مقام بن سکتا ہے.
