پی ٹی آئی کے رہنمامعروف سکالر پروفیسر ڈاکٹرامجدوحید ڈولہ نے کہا ہے کہ پاکستانی سیاست کی ابتر صورتحال اور گراوٹ کی بڑی وجہ یہ ہے اراکین اسمبلی اپنی آئنی ذمہ داریوں سے غافل ہوکر بلدیاتی سطح کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں حالاں کہ بلدیاتی سطح کا ایک پورا نظام موجود ہے جس میں اراکین اسمبلی کی مداخلت بالکل نہیں ہونی چاہئے ۔عوام توانہیں پالیسی بنانے اور قانون سازی کیلئے منتخب کرتے ہیں مگریہ عوامی نمائندے اپنے فرائض کو نظرانداز کرکے بلدیاتی کاموں میں مصروف رہنے کی نفسیاتی سینڈروم کا شکار ہوچکے ہیں اور اسی کا شاخسانہ ہے کہ اسمبلیوں میں قوانین عجلت میں بنائے جاتے ہیں کیوں کہ اراکین اسمبلی کی اکثریت کی طرف سے ان پر کوئی بحث کی جاتی ہے اور نہ ہی یہ لوگ عوامی امنگوں کی ترجمانی کرپاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کمزور قانون سازی کو عدالتِ عالیہ غلط قرار دے دیتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن نے بھی پانچ سالہ مدت میں الیکٹورل ریفارمز کو اپنی پہلی ترجیح نہیں بنایا اور ایم این ایز او ایم پی ایز قانون سازی میں اپنی کارکردگی بتانے کی بجائے نالیاں اور سڑکیں بنانے تک ہی محدود رہتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہا کہ آئنی اصلاحات کا لازمی ایجنڈا یہ ہونا چاہئے کہ بلدیاتی فنڈ ڈائریکٹ بلدیاتی نمائندوں کو دیا جائے کسی بھی رکن اسمبلی کو بلدیاتی فنڈ ہرگز نہیں دیاجانا چاہئے کہ تاکہ وہ قانون سازی اور پالیسی میکنگ کے اپنے فرائض کی ادائیگی بہتر طور پر کرسکیں۔
