دیپال پور کے تھانہ چورستہ میاں خان میں اغوا اور زیادتی کیس کا ڈراپ سین ہوگیا ہے میڈیا ٹیم نے خبر کے وائرل ہونے کے بعد مقامی لوگوں کی جانب سے واقعہ کے بارے میں مختلف رائے سامنے آنے کے بعد علاقے کا دورہ کیا تو اہل علاقہ نے بتایا کہ مہناز بی بی اورغلام قادرنے بزریعہ عدالت ایک رٹ دائرکی جس میں اس نے 5افراد پر زنااغوکاالزام لگایا ملزمان میں 3سگے بھائی1 عبدالغفار ۔۔2گلزار۔3عبدالجبار پسران محمد حسین قوم شیخ سکنائےامین کوٹ بصیرپور جو کہ محنت مزدوری کر کے گزر اوقات کرتے ہیں اورمسمیان 4 زوارحسین 5محمد زبیر شامل تھے مگرFiR میں صرف عبدالغفار پر زنا کا الزام لگایا اور باقی 4 افرادپر الزام تبدیل کرکے اغوا درج کرایا اسی دوران مدعی ملزمان سے رقم لیکر مقدمہ خارج کرانے پر راضی کرتے رہےاورایک ملزم سے50000ہزار وصول کرلیےاور مقامی پولیس پر دباوڈالتے رہے تفشیسی آفیسر ملزمان سے تفشیس کرتا رہاsho چورستہ جناب Aspصاحب دیپالپور sp انوسٹی گیشن اوکاڑہSPصاحب اوکاڑہ نے بھی اس دوران اپنی تسلی میں فریقین سے تفشیش کی جو قریب 2 ماہ جاری رہی اور ملزمان بے گناہ پائے گئے جس پر دونوں خاوند بیوی نےملزمان کو چالان کرانا چاہا حالات دیکھ کرخاوند بیوی نے ایک اورزنا اغواکا فرضی جعلی وقوعہ بنایا اور مہناز بی بی کو خود ہی اطلاع دیکر ریلوےروڑ بصیرپور سے برآمد کرایا اورایک مقدمہ نمبر116مورخہ2/7/18 درج کرادیاجبکہ اس مقدمہ میں 3افراد سابقہ اور3افراد مزید 1شبیر۔2۔ندیم ۔۔3سلیم پر زنا اغوا کا الزام لگایا اور ملزمان سے بلیک میلنگ شروع کر دی انکار پر ڈرامہ رچایا اور فرضی کہانی بنا کر میڈیا کی ہمدردی حاصل کرکے اس کو وائرل کردیا جس پر ملزمان خوف زدہ ہوگئے مدعی فریق نے فوائد اٹھاتے ہوے مورخہ 6/8/18 کو دیپالپور عدالت میں مندرجہ ذیل بیان حلفی بحق ملزم شبیر اور زوار حسین دیے اور ملزمان کو بے گنا ہ قراردیا ایک اطلاع کے مطابق دونوں بےگناہ ملزمان سے 230000ہزار روپے بلیک میل کر کے وصول پا لیے ہیں اور باقی 4 ملزمان سے فی کس دو لاکھ روپے کامطالبہ جاری ہے.
