depalpur agriculture news 781

دیپالپورکے کسانوں نےبھی چیف جسٹس آف پاکستان سے ازخود نوٹس کی اپیل کردی

زراعت کو پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قراردیا جاتا ہے مگر ناقص زرعی ادویات نے معیشت میں ریڑھ کی ہڈ ی کا کردار اداکرنے والوں کی اپنی ریڑھ کی ہڈی توڑ کے رکھ دی ہے ،اور اس کی بڑی وجہ معروف زرعی ادویہ ساز کمپنیوں کی دونمبری ہے جس کے باعث کھڑی مکی کی فصل تباہ و برباد ہوگئی ہےفصل برباد ہوتے ہی کئی کاشتکار ہسپتال پہنچ گئے علاقہ کے زمیداروں راؤنجم الحسن،چوہدری اٖفضل،راؤفرحان،یوسف خان،چوہدری عباس ،میاں اسلم بھٹہ اورحکیم ارشاد کےمطابق مکی کی فصل کے لحاظ سے دیپالپور پورے پاکستان میں زیادہ مقبول تحصیل ہے اسی وجہ سے زرعی ادویات فروخت کرنیوالی کمپنیاں دیپالپور کو سونے کی چڑیا سمجھتی ہیں کیوں کہ اس علاقے سے تعلق رکھنے والے زمیندار جدیدکاشتکاری کرتے ہیں ۔سائنو پاک اور ٹاپ سن کی زرعی ادویات نے زمینداروں کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا ہے کاشتکاروں نے مکی کی فصل کاشت کی اور اس پر سائنو پاک کی زہر استعمال کی جس نے آٹھ سے دس دن کے اندر فصل کو جلا کر تباہ کردیا۔جس پر زمینداروں نے متعلقہ دوکاندار اور مینجر سے رابطہ کیا اور انہوں نے کمپنی کو بھی آگاہ کیااور کمپنی نے مکی کی فصل کو چیک بھی کروایا جس میں ثابت ہوگیا کہ کہ زہر کے استعمال نے مکی کی فصل کو واقعی تباہ کیا ہے مگربار بار کمپنی کو بلانے پر کمپنی ٹال مٹول سے کام لیتی رہی ہے اس جعلسازی کے نتیجے میں کمپنی تو ارب پتی ہوگئی جبکہ زمیندار اس بڑے خسارے کو برداشت نہ کرتے ہوئے ہسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں ۔زمینداروں کے بار بار اصرار پر کمپنی کے سیلز مینیجر طارق محمود ،جنرل مینجرظفرشیر ،ارشد ندیم ڈویلپمنٹ مینجرنے بھی کئی بار وزٹ کیا مگر کوئی ازالہ نہ ہوسکا ۔کسان بھائیوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے اس اہم معاملے کا نوٹس لنے کی اپیل کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں