depalpur pakpatton Road bus accident in sukh pur 42 injured 738

دیپالپور،سکھ پور بس حادثے کی تین بڑی وجوہات بارے جانئے

تحریر:قاسم علی

دیپالپور،سکھ پور بس حادثے کی تین بڑی وجوہات بارے جانئے ادو روز قبل دیپالپور میں پاکپتن روڈ پر ملتان سے لاہور جانیوالی بس رات گیارہ بج کر چالیس منٹ پر سکھ پور کے قریب اڈہ امین پر الٹ گئی جس کے باعث بیالیس افراد زخمی ہوگئے تھے جس کی اطلاع پر ریسکیو 1122نے بروقت موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو فرسٹ ایڈ فراہم کر کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال دیپالپور منتقل کردیا ۔ زخمیوں میں سے دس افراد کو لاہور جبکہ بارہ کو اوکاڑہ میں ریفر کردیا گیا جبکہ باقی افراد کو ٹی ایچ کیو میں مرہم پٹی کے بعد فارغ کردیا گیا ۔ اس حادثے کے بارے میں جب اوکاڑہ ڈائری نے زخمیوں سے معلومات لیں تو پتہ چلا کہ بس کا ڈرائیور بہت کم عمر معلوم ہوتا تھا متعلقہ اداروں کو معلومات لینے چاہئیں کہ اس کا لائسینس بھی بنا ہوا تھا یا کہ نہیں کیوں عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ بڑے استاد اپنے ہیلپرز وغیرہ کو بھی گاڑی پکڑا دیتے ہیں ۔

وہاڑی سے بیٹھے ایک مسافر غلام مصطفی کا کہنا تھا ڈرائیورے گاڑی انتہائی تیز رفتاری سے ڈرائیو کی اور چالیس منٹ کا سفر صرف پچیس منٹ میں طے کیا اور اسی تیز رفتاری کے باعث یہ حادثہ پیش آیا ۔ غلام مصطفی کا یہ بھی کہنا تھا کہ بس بے قابو ہو کر پہلے ایک ٹرالی سے ٹکرائی اور پھر سڑک پر الٹ کر شہتوت کے درخت کو جالگی ۔

ایک اور مسافر نے بتایا کہ پاکپتن روڈ پر اڈہ امین پور کے پاس گاڑی کا ٹائر برسٹ ہوگیا تھا جس کے بعد گاڑی ہچکولے کھانے لگی اور آخر کار الٹ گئی ۔مزید یہ کہ اس بس کے ٹائر بھی سٹینڈرڈ کے مطابق نہیں تھے حیرت ہے کہ ان ٹائروں کیساتھ گاڑی کو سڑک پر چلنے ہی کیوں دیا گیا جگہ جگہ پر ہونیوالی چیکنگ کہاں گئی اور متعلقہ ادارے کیا کررہے تھے۔ مسافر کا کہنا تھا جیسے ہی بس الٹی اس وقت یوں لگا جیسے اس پر آسمان آن گرا ہوا تمام مسافر ایک دوسرے کے اوپر جا گرے ۔

ایک کم زخمی مسافر نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ جیسے ہی یہ حادثہ ہوا اگرچہ اس وقت کافی رات بیت چکی تھی مگر اس کے باوجود مقامی لوگوں کا کوئیک رسپانس بہت اچھا رہا سب لوگ فوراََ وہاں آئے اسی دوران کسی نے ریسکیو کو بھی کال کردی جو محض دس پندرہ منٹ میں موقع پر پہنچ گئے ۔ مقامی لوگوں اور ریسکیو عملہ کی بروقت امداد سے زخمیوں کو بہت ریلیف ملا اور بہت سی جانیں بچ گئیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں