health news depalpur 664

دیپالپور،ٹی ایچ کیو ہسپتال میں خاتون کی ہلاکت پر ورثاءکا احتجاج اورتصویرکا دوسرا رُخ

دیپالپور(اوکاڑہ ڈائری رپورٹ)منڈی احمد آباد کی صغریٰ بی بی سترسالہ ایک خاتون کو علاج کیلئے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال دیپالپور لایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکی اور انتقال کرگئی جس پر ورثاء نے قصورروڑ بلاک کردی ان کا کہنا تھا کہ صغریٰ بی بی کی موت بروقت پرچی نہ ملنے اور ڈاکٹرز کی عدم توجہی کی وجہ سے ہوئی ہے دوسری جانب ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال دیپالپور نویدحفیظ ڈولہ نے کہا کہ مریضہ کو ایمرجنسی میں لایا گیا جہاں پر آنیوالے کسی بھی مریض کے چیک اپ کیلئے پرچی کی بالکل ضرورت نہیں ہوتی اور موقع پر موجود ڈاکٹرنے انہیں فوری چیک کیا تاہم بزرگ خاتون انتقال کرگئی جس میں ہسپتال انتظامیہ کا کوئی قصور نہیں ہے جبکہ موقع پر موجود ڈاکٹر کاظم پاشا نے اوکاڑہ ڈائری سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے مریضہ کو فوری طور پرٹریٹ کیا مگر وہ ہارٹ اٹیک کے باعث جاں بحق ہوگئی یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جس وقت صغریٰ بی بی کے ورثا احتجاج کررہے تھے اور اس کی ذمہ داری پرچی نہ ملنے کو قرار دے رہےتھےعین اسی دوران ایک شخص کہہ رہاتھا کہ اماں جی کیلئے تو پرچی کی ضرورت بالکل نہیں تھی ہاں البتہ ورثا میں موجود کسی نے اپنی بیوی کا چیک اپ کروانا تھا اور وہ اماں کو چھوڑ کر اپنی بیوی کی پرچی لینےکیلئے چلاگیاتھا ڈاکٹرز کا کوئی قصور نہیں انہوں نے چیک اپ بھی کیا اور ٹریٹمنٹ بھی دی تھی مگر اماں جی کا وقت آگیا تھااورکم از کم اس کیس میں ان کی موت کا الزام ہسپتال انتظامیہ کو دینا ٹھیک نہیں.تاہم واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر سیف اللہ وڑائچ اور اے سی دیپالپور عابد حسین بھٹی موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے معاملے کی تحقیقات کیلئے ڈاکٹر عبدالعزیز کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں