pakistan kisan ittehad protest in depalpur okara 645

دیپالپور،پاکستان کسان اتحاد کا حکومت کے خلاف انوکھا احتجاج

رپورٹ:قاسم علی

حکومتوں کے خلاف احتجاج کوئی نئی بات نہیں ایسا ہر دور میں ہوتا رہا ہے مگر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا طبقہ کسان شائد ان دنوں کچھ زیادہ ہی مشکل میں ہے یہی وجہ ہے کہ آج کسان اتحاد کے پلیٹ فارم سے بہت انوکھا احتجاج دیکھنے میں آیا ہے۔آج دیپالپور میں کسان اتحاد کے سینکڑوں کسان اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر آگئے اور مرکزی قیادت میاں مصطفی وٹو،میاں شوکت علی وٹو اورمیاں احمد فراز مانیکا کی قیادت میں اپنے مطالبات کے حق میں حکومت مخالف ریلی نکالی ۔ اس احتجاج کی انوکھی اور خاص بات یہ تھی کہ مظاہرین نے احتجاجی طور پر اپنے بچوں کو بھی فروخت کیلئے پیش کردیا ،کسانوں کے دھرنے کے باعث قصور،اوکاڑہ ،ملتان اور بصیرپور روڈ بلاک ہوگئے اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔ کسانوں نے واپڈا کی جانب سے بجلی کے ہوشربا بلوں کی ادائیگی سے انکار کرتے ہوئے ان کو آگ لگادی ۔

میاں مصطفی وٹو اورمیاں شوکت علی وٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کا معاشی طور پر استحصال کررہی ہے بجلی،کھادوں اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں انتہائی اضافہ کردیا گیا ہے ۔ کسان اتحاد کے سینکڑوں کارکنان اپنے مطالبات کے حق میں 27نومبر کو پنجاب اسمبلی اور 28نومبر کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوَس کے سامنے احتجاجی دھرنہ دیں گے ۔ کسانوں نے اپنے مطالبات کے حق میں سخت نعرے بازی کی ۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں