دیپالپورمیں شائقین کرکٹ ڈی پی ایل کا بڑی بے صبری سے انتظار کررہے ہیں اورٹھیک اس وقت جب اس کے انعقاد میں دودن باقی ہیں اورافتتاحی تقریب کی تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں ایسے میں اس ایونٹ کو روکنے کیلئے آج دعوی استقرارحق وحکم امتناعی دائرکردیاگیا ہے۔سنیئرسول جج صاحب نے مذکورہ دعوی کی سماعت کے لئے کیس بعدالت جناب ظہیر احمد صاحب سول جج اوکاڑہ کو مارک کیا جس پرفاضل عدالت نے بعد ازسماعت ڈپٹی کمشنراوکاڑہ،ڈی پی او اوکاڑہ،ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسراوکاڑہ،پنجاب سپورٹس بورڈ لاہور،اے سی دیپالپور،اے ایس پی دیپالپور،تحصیل اسپورٹس آفیسر دیپالپور،چیف آفیسرمیونسپل کمیٹی دیپالپور،ایس ایچ او تھانہ سٹی دیپالپور،حاجی راؤ محمد اجمل خان ایم این اے،فخرمسعود بودلہ چیئرمین میونسپل کمیٹی دیپالپوراوربلال عمر بودلہ ممبرمیونسپل کمیٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مورخہ 20 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔چیف آرگنائزردیپالپور سول سوسائٹی چوہدری جاوید کنول چنڈور کی جانب سے دائر کئے جانے والے دعویٰ میں یہ موقف اختیارکیا گیا ہے کہ ڈی پی ایل کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے علاوہ ازیں اس ٹورنامنٹ میں سرکاری مشینری و ملازمین اورفنڈز کا ناجائزاستعمال کیاجارہاہے اور یہی نہیں اس ٹورنامنٹ کے ذریعے قبل ازوقت ہی الیکشن کیمپین کی جارہی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا ہے،دعویٰ میں یہ بھی کہاگیاہے اس ٹورنامنٹ کے ذریعے نوجوان نسل کو جوے اورقماربازی کی ترغیب ملتی ہے اور بے تہاشا شوروغوغا سے شہریوں کے سکون میں دخل اندازی ہوتی ہے.دوسری جانب اس دعویٰ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فاؤنڈر ڈی پی ایل میاں بلال عمر بودلہ نے کہا ہے کہ اس ایونٹ سے متعلق لگائے گئے تمام تر الزامات غلط ہیں جن کا قانونی طور پر جواب دیا جائے گا.ڈی پی ایل دیپالپور کی عوام کو بہترین اور صاف ستھری تفریح کی فراہمی اورکرکٹ کے فروغ کا بڑا ذریعہ ہے جس کو عوام کی بڑی تعداد کی حمائت حاصل ہے اورہمارے پاس اس ایونٹ کے متعلق ایک ایک پیسے کا اریکارڈ موجود ہے ہمارا دامن صاف ہےجس کی بنا پر ہم عدالت میں سرخرو ہوں گے اورانشااللہ ڈی پی ایل ایونٹ مقررہ وقت پرہوگا.
