رمضان کے پہلے ہی روز دیپالپور میں ایک کے بعد دوسراسانحہ پیش آیا ہے جس نے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کردی ہے ہوا کچھ یوں کہ دیپالپور کے نواحی گاؤں شام دین واہگرہ میں صبح صبح بھیڑ بکریاں چرانے والا ایک شخص اپنی بھیڑیں چراتا ہوامکئی کے کھیتوں میں گیا تو اس نے وہاں ہولناک منظر دیکھا کہ وہاں ایک نوجوان کی سرکٹی نعش پڑی ہوئی ہے جس پر اس نے واویلا کیا لوگ اکھٹے ہوئے اور پولیس کو اطلاع دی تھوڑی ہی دیر بعد وہاں تھانہ صدر کی پولیس پہنچی جس نے نعش کو اپنے قبضے میں لے لیا.مقامی لوگوں نے اوکاڑہ ڈائری سے بات چیت کرتے ہوئے انتہائی لرزہ خیز انکشاف کیا کہ نعش کے اردگرد مکئی کی فصل اور قدموں کے نشانات دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ جیسے مقتول نے اپنی زندگی چانے کیلئے بہت کوشش کی ہو کیوں کہ دور تک بھاگ دوڑ کی علامات نظر آتی ہیں یہ بھی ہوسکتا ہے کہ قاتل دو یا دو سے بھی زیادہ ہوں جنہوں نے مسلسل تعاقب کرکے اس بدقسمت شخص کو قتل کیا اور قتل کے وقت مرنے والے کے جسم کے مختلف حصوں پر تیز دھار آلے سے بدترین تشدد کے نشانات واضح کرتے ہیں کہ اس نے اپنی بقا کی جنگ آخری سانس تک لڑی قدموں کے نشانات چار ایکڑ پر پھیلے ہوئے تھے تاہم نامعلوم مقتول زیادہ لوگوں کے سامنے وہ بے بس ہوگیا اور آخر کار ظالموں نے اس کا گلا کاٹ ڈالا.مقتول کی عمر پچیس سے تیس سال کے درمیان لگتی ہے اور تاحال اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔
