رپورٹ:قاسم علی
دیپالپور سپرلیگ کے تیسرے روز پہلا میچ میں کنگزالیون اور طاہریونائٹڈ کے درمیان کھیلا گیا جس میں سپرکنگز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 96رنز بنائے اس میچ میں وسیم لیفٹی اور عثمان علی نے خاصی جارحانہ بلے بازی کی ۔ اس میچ میں وسیم لیفٹی نے پانچ چھکوں کی مدد سے 38اور عثمان علی ۳ چھکوں کیسا تھ 24رنز سکور کئے ۔ تاہم یہ جارحانہ بلے بازی چھوٹا وکی کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی جس نے ایک بار پھر تن تنہا طاہریونائٹڈ کو فتح سے ہمکنار کردیا ۔ چھوٹا وکی نے اس میچ میں صرف 23گیندوں پر گیارہ چھکوں کی مدد سے 79رنز بنا کرکنگز الیون کے تمام باوَلرز کا بھرکس نکال دیایوں طاہریونائٹڈ نے یہ میچ بآسانی آٹھ وکٹوں سے جیت لیا ۔
دوسرا میچ دیپالپور لائنز اور دیپالپور تھنڈر کے درمیان تھا جس میں دیپاپور لائنز نے بیٹنگ کرتے ہوئے 88رنز بنائے ۔ جواب میں دیپالپور تھنڈر نے دووکٹوں کے نقصان پر یہ میچ اپنے نام کرلیا ۔ اس میچ کی خاص بات طاہری پنڈی کی فارم میں واپسی تھی جنہوں نے ستر رنز بنائے جس میں گیارہ بلندو بالا چھکے بھی شامل تھے ۔
تیسرے میچ میں اب تک کی ناقابل شکست ٹیم طاہریونائٹڈ کو شکست کا مزا چھکنا پڑگیاجس کی ایک وجہ یوناءٹڈ کے بہترین بلے باز چھوٹا وکی کی ناکامی بھی تھی ۔ بہرحال اس میچ میں طاہریونائٹڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے احسن چٹا کے نو چھکوں کی مدد سے بنائے گئے 75رنز کی بدولت 90رنز بنائے ۔ جواب میں تھنڈر نے بیٹنگ شروع کی تو اگرچہ گزشتہ میچ کے ہیرو طاہری پنڈی پانچ رنز بنا کر آوَٹ ہوگئے تاہم اس میچ میں تیمور مرزا نے اچھی بلے بازی کی اور عمر بھائی کیساتھ مل کر یہ میچ بھی اپنے نام کرلیا ۔
تیسرے روز کے اختتام کیساتھ ہی پول اے کے تمام میچز مکمل ہوگئے ۔ جس کے مطابق طاہریوناءٹڈ اور کنگز الیون سیمی فائنل میں پہنچ گئیں ۔ یہاں ہم اپنے ناظرین کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ طاہر یوناءٹڈ دس پوائنٹ کیساتھ سیمی فائنل میں پہنچی جبکہ دیگر تینوں ٹیموں کے چھ چھ پوائنٹس تھے مگر کنگز الیون بہتر رن ریٹ کی بنا پر سیمی فائنل میں پہنچنے والی دوسری ٹیم بن گئی ۔