depalpur premier league season 4 1,317

دیپالپور پریمیئر لیگ سیزن فورکی چند تلخ و شیریں یادیں

تحریر:قاسم علی…
دیپالپور پریمیئر لیگ کا چوتھا سیزن 22 اپریل کو پرنس آف دیپالپور کی فاتح کیساتھ اختتام پزیر ہوگیا اس نے دفاعی چیمئین دیپالپورقلندرز کو فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو رنز سے شکست دے دی.اس ایونٹ کی کچھ یادیں شیئر کی جارہی ہیں.
××21 اپریل کی شب ایونٹ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں آتشبازی کیساتھ ساتھ سکول کے بچوں نے پرفارمنس کا مظاہرہ کیا لیکن اس تقریب میں گلوکارہ کو مدعو کرنے کے فیصلے کو اکثریت کی جانب سے پسند نہیں کیا گیا.اورڈی پی ایل انتظامیہ کو سوشل میڈیا پرسخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا.عوام کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں گلوکاراؤں اور ڈانسرز کی بجائے کسی فوک گلوکار کو بلوا لیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا.
dpl season 4 semi finals
××ڈی پی ایل کا پہلا میچ دیپالپورسلطان اور جوئیہ سپرکنگ کے مابین ہوا.پہلا چھکا جوئیہ سپرکنگ کے داؤد پٹھان نے لگایا، پہلی جیت بھی جوئیہ سپرکنگ کے حصے میں آئی جبکہ پہلی ففٹی سعید طاہر یونائٹڈ کے ناصر پٹھان نے بنائی.
××پہلے ہی روز طاہریونائٹڈ اور دیپالپور ایگلز کے مابین کھیلا گیا دوسرا میچ بھی شائقین کبھی نہیں بھول پائیں گے جس میں دیپالپورایگلزایک تگڑی سائیڈ تھی جس نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 78 رنز بنائے اور آخری اوور میں سعید طاہر یونائٹڈ کو جیتنے کیلئے 20 رنز درکار تھےاور یہ اوور اکبر بھولی جیسا تجربہ کار باؤلر کروا رہاتھا مگر سعید طاہر یونائٹڈ کے ناصر پٹھان نے اس اوور میں چار چھکے لگا کربظاہر ناممکن نظر آنیوالی جیت کو ممکن کر دکھایا.اس میچ میں ناصر پٹھان نے مجموعی طور پر آٹھ چھکے لگائے.
depalpur premier league season 4
×× اس ڈی پی ایل میں بارش کی وجہ سے بار بار کھیل میں تعطل پیدا ہوتا رہا بلکہ ایک وقت میں ایسا لگ رہاتھا کہ شائد ڈی پی ایل کو منسوخ کرنا پڑے مگر ڈی پی ایل انتظامیہ نے کچھ میچز دن کو کروادئیے اورموسم ٹھیک ہونے کے بعد باقی میچز بروقت کروا کر ایونٹ کو مکمل کرلیا.
××ڈی پی ایل کی وکٹ نے مجموعی طور پر بیٹنگ سائیڈ کو سپورٹ دی اورپورے ایونٹ میں بیٹسمینوں نے سوائے ایک دو باؤلروں کے سب کی خوب دھلائی کی.
××ڈی پی ایل کا دوسرا سیمی فائنل ٹورنامنٹ میں فائنل سے پہلے فائنل کی اہمیت اختیار کرگیا.یہ میچ دیپالپور ایگلز اور دیپالپور قلندرز کے مابین تھا اور ان دونوں ٹیموں کو ہی ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیمیں سمجھا جارہاتھا.اس میچ میں ایگلز نے عمر بھیا کی خوبصورت بیٹنگ کی مدد سے 92 رنز بنائے جواب میں دیپالپور قلندر کا آغاز تیمورمرزا کے چھکے کیساتھ ہوا مگر اس کے بعد رنز کی رفتار سست پڑگئی مگر یہ دن ایگلز کا نہیں تھا کیوں کہ ایگلز نے تیمور مرزا جیسے بلے باز کا کیچ ڈراپ کرکے میچ خود ہی قلندرز کی جھولی میں ڈال دیا.کیوں کہ اس کے بعد دیپالپور قلندرز نے مڑ کے نہیں دیکھا اور زوہیب بٹ اور تیمورمرزا کی تباہ کن بیٹنگ کی مدد سے دیپالپور ایگلز کا 93رنز کا ہدف باآسانی حاصل کرلیا.زوہیب بٹ نے کرنل زاہد جیسے باؤلر کو ایک ہی اوور میں 36 رنز مار دئیے جبکہ تیمورمرزا نے آٹھ چھکے لگاکر اپنی کلاس دکھائی.
××فائنل میچ کیلئے کئے گئے تمام اندازے اس وقت غلط ثابت ہوگئے جب دیپالپور قلندرز کی بجائے پرنس آف دیپالپور ڈی پی ایل کی نئی چیمیئن بن گئی.
depalpur premier league season 4
××فائنل میچ میں پرنس آف دیپالپور کے باؤلر باچا خان کی بمبار باؤلنگ نے دیپالپور قلندرز کو کھنڈر بنا دیا باچا خان نے دو اوورز میں تیمورمرزا،ذوہیب بٹ اورنعمان کوبرا جیسی رنز مشینوں کی ایک نہ چلنے دی.اس میچ میں افروز کھوسو کی جانب سے تیمور کا کیچ بھی دیکھنے والوں کیلئےناقابل فراموش رہے گا.
××ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا اعزاز دیپالپور قلندرز کے بلے باز تیمور مرزا کو حاصل ہوا جس نے پورے ٹورنامنٹ میں تیس چھکے مارے.
××سیمی فائنل میں قلندرز کا جیت کے بعد اور فائنل میں فاتح بننے پر پرنس آف دیپالپور کا جشن اورعوام کا جوش و خروش دیدنی اور یادگار حیثیت رکھتا ہے.
××ڈی پی ایل ٹورنامنٹ کی کوریج کئی سوشل میڈیا پیجزپر کی گئی تاہم مقامی سوشل میڈیا میں اوکاڑہ ڈائری کی کوریج کو عوام نے سب سے زیادہ پزیرائی دی.اورامریکہ،کینڈا،سعودی عرب،جرمنی،روس ،فرانس سمیت پوری دنیا سے ویورز ڈی پی ایل کو اوکاڑہ ڈائری پیج سے انجوائے کرتے رہے اور چیف ایگزیکٹواوکاڑہ ڈائری قاسم علی اورانچارج سپورٹس سیکشن عبدالرؤف طاہر کو بار بارخراج تحسین پیش کرتے رہے.
depalpur premier league season 4

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں