DSL alwaheed warriars won final 577

دیپالپور کی سپورٹس ڈائری

تحریر:قاسم علی

جسمانی صحت کیلئے سیروتفریح اور کھیلوں کی سرگرمیاں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ہر ملک سیاحتی مقامات،فیملی پارکس اور کھیل کے میدانوں پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔لیکن جب اس ضمن میں دیپالپور کی طرف دیکھا جائے تو مجھے بہت مایوسی ہوتی ہے کہ دیپالپور شہر کی بڑی آبادی کیلئے نہ تو کوئی ڈھنگ کا فیملی پارک موجود ہے اور نہ ہی نوجوانوں کو کھیلنے کیلئے کوئی مناسب گراؤنڈ دستیاب ہے اور یقیناََ یہاں کے ہسپتالوں میں مریضوں اور کچہریوں میں سائلین کی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے کی ایک وجہ معاشرے میں بڑھنے والا وہ سٹریس بھی ہے جو اس گھٹن زدہ ماحول سے جنم لیتا ہے۔بہرحال ایسے میں مقامی ایم این اے راؤمحمداجمل خان اور ان کے صاحبزادے راؤسعد اجمل خان کی جانب سے دیپالپور سپرلیگ کا جس طرح کامیاب انعقاد کیا گیا ہے اس پر وہ اور ان کی پوری آرگنائزنگ اینڈمینجمنٹ کمیٹی راؤفہداجمل خان،میاں فخرحیات بودلہ،چوہدری زنیرذولفقار،پیرنوید اویسی،محمدہارون ڈوگر،چوہدری عدیل خان اورملک ظفراقبال مبارکباد اور خراج تحسین کی مستحق ہے جنہوں نے اپنے بہترین انتظامات کی بدولت اس ایونٹ کو واقعی ٹیپ بال کا ورلڈ کپ بنا ڈالا۔

اس ایونٹ میں پی سی بی سے سرٹیفائیڈ معظم علی چشتی سمیت تین امپائرزفرائض سرانجام دئیے جنہوں نے بحیثیت مجموعی اچھی امپائرنگ کی۔ ذیل میں ہم اس ٹورنامنٹ کی مختصر روداد بھی اپنے قارئین کے سامنےپیش کئے دیتے ہیں
ایونٹ کی افتتاحی تقریب تیس ستمبر کو منعقد ہوئی جس میں سابق کرکٹرمایہ ناز آل راؤنڈر عبدالرزاق نے خصوصی شرکت کی جنہوں نے اس ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر ایم این اے راؤمحمداجمل خان اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا عبدالرزاق نے کہا کہ وہ دیپالپور کے ٹیلنٹ کو ملکی سطح پر لے جانے کیلئے اپنی اکیڈمی میں تربیت بھی فراہم کریں گے۔


پہلے روز کھیلے گئے چار میچز میں پہلا میچ دیپالپور لائنز اور طاہریونائٹڈ کے مابین ہوا۔جس میں طاہریونائٹڈ نے ایک یکطرفہ مقابلے دیپالپورمیں لائنز کو شکست دے دی۔اس میچ میں طاہریونائٹڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ چھ اوورز میں 129رنز بنائے جس کے جواب میں دیپالپور لائنز کی ٹیم محض 71رنز بنا سکی۔دوسرا میچ گنگز الیون اور دیپالپور تھنڈر کے درمیان ہوا جس میں کامیابی نے دیپالپور تھنڈر کے قدم چومے۔پہلے میچ کی نسبت یہ ایک لو سکورنگ میچ تھا جس میں کنگز الیون نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے68رنز سکور کئے جس کے جواب میں سیدعرفان عباس نے مایہ ناز بلے تیمورمرزا کو صرف 3 رنز پر آؤٹ کرکے خطرے کی گھنٹی بجائی تاہم اس کے بعد عمر بھیا اور طاہری پنڈی نے مزید کسی نقصان کے سکور پورا کرکے میچ اپنے نام کرلیا۔ڈی ایس ایل کا تیسرا مقابلہ دیپالپور لائنز اور کنگز الیون کے درمیان ہوا جس میں دیپالپور لائنز نے چاروکٹوں کے نقصان پر 80رنز بنائے جو کنگز الیون نے باآسانی پانچویں اوور میں پورے کرلئے یوں دیپالپور لائنز پہلے روز کے دونوں میچز بری طرح ہارگئی۔چوتھے میچ میں ایک بار پھر طاہریونائٹڈ نے مخالف ٹیم دیپالپور تھنڈر کی خوب دھلائی کی اور چھ اوورز میں 130رنز کا مجموعہ کھڑا کردیا جو کہ دیپالپور تھنڈر عبور نہ کرسکی اور صرف 84رنز پر ڈھیر ہوگئی۔


دیپالپور سپرلیگ کے دوسرے روز پہلا میچ کنگز الیون اور دیپالپور تھنڈرکے درمیان ہوا جس میں کنگز الیون نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ممران خان کے آٹھ چھکوں سے مزین 62رنز کی خوبصورت اننگز کی بدولت 117رنز بنائے جس کے جواب میں دیپالپور تھنڈر کی ٹیم کنگز الیون کے عرفان کی تباہ کن باؤلنک کے باعث صرف 62رنز تک ہی پہنچ پائی۔ عرفان بصیر نے تیمورمرزا اور طاہری پنڈی سمیت چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا کر میچ کو جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔کنگز الیون اور طاہر یونائٹڈکے مابین کھیلے گئے دوسرے میچ میں کنگز الیون نے چھ اوورز میں پچاس رنز بنائے جو چھوٹا وکی اور احسن چٹا نے صرف دو اوورز میں ہی پورے کرلئے۔ تیسرے میچ میں دیپالپور لائنز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 109رنز بنائے جس میں فہد میاں چنوں نے95رنزکی یادگار اننگز شامل تھی اس دوران انہوں 13بار گیند کو باؤنڈری سے باہر پھینکا۔جواب میں تیمورمرزا اور طاہری پنڈی کی ایک بار پھر ناکامی نے تھنڈرز کو شکست سے دوچار کروادیا۔اس طرح لائنز یہ میچ 28رنز سے جیت گئی۔یادرہے تیمور مرزا ٹیپ بال کے ایک بڑے کھلاڑی ہیں لیکن ڈی ایس ایل میں ابتک وہ مسلسل فلاپ ہورہے ہیں۔چوتھااور آخری میچ دیپالپور لائنز اور طاہریونائٹڈ کے درمیان کھیلا گیا جس میں دیپالپور لائنز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے چھ اوورز میں 79رنز سکور کئے جو طاہر یونائٹڈ نے دووکٹوں کے نقصان پر پورے کرکے میچ اپنے نام کرلیا۔

Alwaheed warriars won the DSL champion title

دیپالپور سپرلیگ کے تیسرے روز پہلا میچ سپرکنگز اور طاہریونائٹڈ کے درمیان کھیلا گیا جس میں سپرکنگز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 96رنز بنائے اس میچ میں وسیم لیفٹی اور عثمان علی نے خاصی جارحانہ بلے بازی کی۔اس میچ میں وسیم لیفٹی نے پانچ چھکوں کی مدد سے 38اور عثمان علی ۳ چھکوں کیسا تھ 24رنز سکور کئے۔تاہم یہ جارحانہ بلے بازی چھوٹا وکی کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی جس نے ایک بار پھر تن تنہا طاہریونائٹڈ کو فتح سے ہمکنار کردیا۔چھوٹا وکی نے اس میچ میں صرف 23گیندوں پر گیارہ چھکوں کی مدد سے 79رنز بنا کرکنگز الیون کے تمام باؤلرز کا بھرکس نکال دیایوں طاہریونائٹڈ نے یہ میچ بآسانی آٹھ وکٹوں سے جیت لیا۔دوسرا میچ دیپالپور لائنز اور دیپالپور تھنڈر کے درمیان تھا جس میں دیپاپور لائنز نے بیٹنگ کرتے ہوئے 88رنز بنائے۔جواب میں دیپالپور تھنڈر نے دووکٹوں کے نقصان پر یہ میچ اپنے نام کرلیا۔اس میچ کی خاص بات طاہری پنڈی کی فارم میں واپسی تھی جنہوں نے ستر رنز بنائے جس میں گیارہ بلندو بالا چھکے بھی شامل تھے۔تیسرے میچ میں اب تک کی ناقابل شکست ٹیم طاہریونائٹڈ کو شکست کا مزا چھکنا پڑگیاجس کی ایک وجہ یونائٹڈ کے بہترین بلے باز چھوٹا وکی کی ناکامی بھی تھی۔بہرحال اس میچ میں طاہریونائٹڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے احسن چٹا کے نو چھکوں کی مدد سے بنائے گئے 75رنز کی بدولت 90رنز بنائے۔جواب میں تھنڈر نے بیٹنگ شروع کی تو اگرچہ گزشتہ میچ کے ہیرو طاہری پنڈی پانچ رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے تاہم اس میچ میں تیمور مرزا نے اچھی بلے بازی کی اور عمر بھائی کیساتھ مل کر یہ میچ بھی اپنے نام کرلیا۔

afzal mini stadium depalpur

پول اے کے میچز اختتام پزیر ہونے کے بعد پول بی کا پہلا میچ الوحید وارئیرز اور دیپالپور بادشاہ کے مابین کھیلا گیا۔الوحید وارئیرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ چھ اوورز میں 130رنز سکور کئے جو کہ اب تک کا سب سے بڑا مجموعہ بھی ہے اس سے قبل طاہر یونائٹڈ بھی ایک میچ میں 130رنز بنا چکی ہے۔اس مجموعے میں زیبی بٹ اور ایاز لیفٹی کی شاندار ففٹیاں بھی شامل تھیں۔جواب میں دیپالپور بادشاہ کی ٹیم اس بڑے ٹوٹل کے نصف تک بھی نہ پہنچ سکی اور صرف 55رنز پر ہمت ہار بیٹھی۔یوں وارئیرز نے پول بی کا پہلا میچ 75رنز سے جیت کر ایونٹ میں اپنی شاندارانٹری کرڈالی۔دوسرا میچ دیپالپور سپرسکسر اور مزمل نائٹ رائیڈر کے مابین تھا۔یہ میچ بھی ایک یکطرفہ مقابلہ ثابت ہوا جس میں سپرسکسر نے مزمل نائٹ رائیڈڑ کو باآسانی شکست سے دوچار کردیا۔اس میچ میں سپرسکسر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے خرم چکوال کے سات چھکوں کی مدد سے بنائے گئے 59رنز اور اکبربھولی کے32رنز کیساتھ 113رنز بنائے جس کے جواب میں مزمل نائٹ رائیڈر کی تمام بیٹنگ لائن فلاپ رہی اور صرف 37رنز تک محدود ہوگئی۔یاد رہے یہ اب تک اس ایونٹ کا کسی بھی ٹیم کی جانب سے بنایا جانیوالا کم ترین سکور ہے۔

اس طرح سپرسکسر یہ میچ 76رنز سے جیت گئی۔اور یہ اس ایونٹ میں رنز کے اعتبار سے سب سے زیادہ مارجن کی جیت بھی ہے۔تیسرے میچ میں الوحید واریئرز نے سپرسکسر کے خلاف پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 71رنز بنائے جس میں زیبی بٹ کو کرنل زاہد نے شروع میں ٹھکانے لگادیا تاہم ناصرپٹھان نے نمایاں بلے بازی کرتے ہوئے تین چھکوں کی مدد سے 39رنز بنائے۔جواب میں دیپالپور سپرسکسر نے بیٹنگ شروع کی تو باچاخان نے بہترین بلے بازوں خرم چکوال اور اکبر بھولی کو شروع میں پویلین بھیج کر میچ میں سنسنی پیدا کردی تاہم اس کے بعد داؤد پٹھان نے چارج سنبھال لیا اور گراؤنڈ کے چاروں اطراف خوبصورت سٹرک کھیلے۔انہوں نے سات چھکوں کی مدد سے 54رنز بنا کر اپنی ٹیم کو چار گیند قبل ہی میچ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔چوتھا میچ دیپالپور بادشاہ اور مزمل نائٹ رائیڈر کے درمیان ہوا۔جس میں دیپالپور بادشاہ نے پہلے کھیلتے ہوئے 78رنز بنائے۔جواب میں مزمل نائٹ رائیڈر نے گزشتہ میچ کی ناکامی کا خوب بدلہ لیا اور یہ ٹارگٹ مزمل کامونکی اور حسن پینڈا نے بغیرکسی نقصان کے ہی پورا کرکے میچ جتوادیا۔


پول بی کے دوسرے روزپہلا میچ دیپالپور سپرسکسر اور مزمل نائٹ رائیڈرز کے مابین کھیلا گیا جس میں سپرسکسر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 126رنز سکور کئے اس مجموعے میں خرم چکوال کے دھواں دھار 81رنز بھی شامل تھے جنہوں نے اس اننگزمیں گیارہ چھکے بھی رسید کئے۔جواب میں مزمل نائٹ رائیڈرز کی ٹیم 75رنز تک ہی پہنچ پائی۔یوں دیپالپور سپرسکسر یہ میچ 51رنز سے جیت گئی۔دوسرا میچ الوحید وارئیرز اوردیپالپوربادشاہ کے درمیان تھا۔یہ میچ ناصر پٹھان اور زیبی بٹ کی انتہائی جارحانہ بلے بازی کے باعث شائقین ہمیشہ یادرکھیں گے۔دونوں بلے باز اوپنر آئے اور آؤٹ ہوئے بغیر مسلسل چھ اوورزتک بادشاہ باؤلرز کو چھکے مارتے اور ان کے چھکے چھڑاتے رہے۔ناصر پٹھان نے اپنی اننگز میں 9چھکوں کی مدد سے 72اور زیبی بٹ نے 7چھکوں کیساتھ 56رنز بناکر وارئیرز کا ٹوٹل138رنز تک پہنچا دیا۔

یوں نہ صرف ڈی ایس ایل کی سب سے بڑی اوپننگ پارٹنر شپ کا ریکارڈ قائم ہوا بلکہ یہ اس ایونٹ کا سب سے بڑا ٹارگٹ بھی بن گیا۔جواب میں بادشاہ کی ٹیم میں بھولا کے علاوہ کسی نے کوئی خاص مزاحمت نہیں کی اور یوں الوحید وارئیرز نے یہ میچ 67رنز سے اپنا نام کرلیا۔تیسرا مقابلہ دیپالپور بادشاہ اور سپرسکسر کے درمیان تھا جس میں بادشاہ کے بلے بازوں نے بلے بازی کے جوہر دکھائے اور حافظ عاقب بھولا کے 60رنز کی نمایاں کارکردگی کیساتھ 113رنز بنائے جواب میں سپرسکسر نے بھی سکور کو چیز کرنے کی پوری کوشش کی مگر خرم چکوال کے ساتھ کوئی دوسرا بیٹسمین ٹک نہ پایا۔یوں سپرسکسر یہ میچ 12رنز سے ہارگئی۔ چوتھامیچ مزمل نائٹ رائیڈرز اور الوحید وارئیرز کے مابین تھا جس میں مزمل نائٹ رائیڈرز نے اپنی بیٹنگ میں مزمل کامونکی کے پچاس رنز کی مدد سے 70رنز سکور کئے جو الوحید وارئیرز نے چوتھے اوور میں ہی پورے کرڈالے۔اس میچ میں بھی زیبی بٹ اور ناصر پٹھان نے حسب سابق شاندار بلے بازی کی۔


پول بی کے آخری روزپہلا میچ دیپالپور سپرسکسر اور دیپالپور بادشاہ کے مابین کھیلا گیا جس میں سپرسکسر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے داؤدپٹھان،اکبربھولی اور خرم چکوال کی جارحانہ بلے بازی کے باعث 117رنز بنائے۔جواب میں ٹیم بادشاہ کا کوئی کھلاڑی جم کر نہ کھیل سکا اور بمشکل 67رنز تک ہی پہنچ پائی اس طرح یہ میچ 58رنز سے جیت کردیپالپور سپرسکسر نے اپنی جگہ سیمی فائنل میں پکی کرلی۔دوسرا اہم میچ دیپالپور وارئیرز اور مزمل نائت رائیڈر کے درمیان تھا جس میں مزمل نائٹرائیدرز نے پہلے بیٹنگ کی اور چھ اوورز میں 97رنز بنائے اس میچ میں مزمل کامونکی اور صنم اقبال نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا مگر وارئیرز کے زیبی بٹ،ناصرپٹھان اور نعمان کوبرا نے یہ ہدف باآسانی حاصل کرلیا۔تیسرا میچ مزمل نائٹ رائیڈرز اور دیپالپور بادشاہ کے مابین کھیلا گیا۔مزمل نائٹ رائیڈرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 127رنز بنائے اس میچ میں مزمل کامونکی نے 9چھکوں کی مدد سے 64رنز سکور کئے۔جواب میں بادشاہ کی ٹیم صرف 47رنز ہی بنا پائی اور 80رنز سے یہ میچ ہارگئی۔پول بی کا آخری میچ دیپالپور سپرسکسر اور الوحیدوارئیرز کے مابین تھا یہ ایک غیراہم میچ تھا کیوں کہ دونوں ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے پہلے ہی کوالیفائی کرچکی تھیں۔بہرحال اس میچ میں سپرسکسر نے خرم چکوال کے 46رنز کی بدولت 99رنز بنائے جواب میں الوحیدوارئیرز کی ٹیم زیبی بٹ کی عدم موجودگی اور ناصرپٹھان کے صفر پر آؤٹ ہونے کی وجہ سے صرف 45رنز تک ہی پہنچ پائی اس طرح سپرسکسر یہ میچ 54رنز سے جیت گئی۔

ڈی ایس ایل کے سیمی فائنل شروع ہوئے تو اس سلسلے میں پہلا میچ الوحید وارئیرز اورطاہریونائٹڈ کے درمیان کھیلا گیا جس میں الوحید وارئیرز پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے چھ اوورز میں 82رنز سکور کئے جس میں زیبی بٹ اور ایازلیفٹی کی جارحانہ بلے بازی نے اہم کردار ادا کیا خاص طور پر ایاز لیفٹی کی جانب سے عمرگجر کو ایک ہی اوور میں مارے گئے 26رنز الوحید وارئیرز کو میچ جتواگئے۔جواب میں طاہریونائٹڈ کی ٹیم کی جانب سے اگرچہ چھوٹا وکی اور احسن چٹا نے مزاحمت کی تاہم طاہر یونائٹڈ یہ میچ 18رنز سے ہارگئی۔دوسرا سیمی فائنل کنگز الیون اور سپرسکسر زکے درمیان تھا اس میچ میں کنگز الیون نے پہلے بازی کرتے ہوئے کلیم ملتانی کے خوبصورت 38رنز کی بدولت 70رنز بنائے جواب میں سپرسکسرزکے اوپنر اکبر بھولی کو شاہجہان نے ابتدا میں ہی آؤٹ کردیا جس کے بعد خرم چکوال بھی تین چھکوں کے بعد اسامہ علی کا شکار ہوگئے تو ٹیم مشکلات کا شکار ہوگئی اس کے بعد اگرچہ داؤدپٹھان نے سپرسکسر کی ڈوبتی کشتی کو کنارے لگانے کی کوشش کی مگر ناکام رہے اور ڈی ایس ایل میں بڑے بڑے مجموعے بنانے والی سپرسکسرزکی ٹیم 70رنز بھی عبور نہ کرپائی اور 5رنز سے یہ میچ ہارگئی۔

OWNER TEAM ALWAHEED WARRIAR RAO ASAD SOHAIL


پول اور سیمی فائنل مقابلوں کے بعد سات اکتوبر کوافضل منی سٹیڈیم میں ہزاروں شائقین کی موجودگی میں دیپالپور سپرلیگ کا فائنل میچ الوحیدوارئیرزاور کنگز الیون کے مابین کھیلا گیا جس میں کنگز الیون نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کلیم ملتانی کے سات چھکوں کی مدد سے بنائے گئے 54رنز کی بدولت 83رنز بنائے۔جواب میں زیبی بٹ،ناصر پٹھان اور ایاز خان نے حسب معمول شاندار بلے بازی کرتے ہوئے یہ سکور آخری اوور کی پہلی بال پر پورا کرلیا۔یوں اس طرح الوحید وارئیرزنے ڈی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کی پہلی چیمپئین کاٹائٹل اپنے نام کرلیا۔اس کے علاوہ تیسری پوزیشن کا میچ دیپالپور سپرسکسر اور طاہریونائٹڈ کے درمیان ہوا جس میں دیپالپور سپرسکسرز نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے چھ اوورز میں 103رنز بنائے جس میں داؤد پٹھان اور ڈاکٹرعمیر کی کارکردگی نمایاں تھی۔اس کے بعد طاہریونائٹڈ کی ٹیم کا کوئی کھلاڑی سپرسکسرز کے باؤلرز کا مقابلہ نہ کرپایا اور مقررہ چھ اوورز تک طاہریونائٹڈ 52رنز تک محدود ہوکر تیسری پوزیشن سے بھی ہاتھ دھوبیٹھی

فائنل کے اختتام پر پہلی دوسری اور تیسر ی پوزیشن کی حامل ٹیموں میں انعامات تقسیم کئے گئے الوحید وارئیرز کو پانچ لاکھ اور ٹرافی،دیپالپور کنگز کو تین لاکھ اور ٹرافی جبکہ سپرسکسرز کی ٹیم کو ایک لاکھ روپے نقد انعام دیا گیا۔اس موقع پرڈی ایس ایل کے فاؤنڈر راؤمحمداجمل خان،سابق وائس چیئرمین ضلع اوکاڑہ راؤسعد اجمل خان، ایم پی اے چوہدری افتخار حسین چھچھر،ایم پی اے نورالامین ناصر،سابق چیئرمین پی سی بی ایم پی اے نجم سیٹھی کی بیوی سیدہ جگنو محسن،معروف سکالر ڈاکٹرامجدوحیدڈولہ اورسابق صدر بار میاں شریف ظفرجوئیہ سمیت ضلع بھر کی سیاسی،سماجی شخصیات سمیت ہزاروں کی تعداد میں عوام شریک تھی جس نے اس کامیاب لیگ کے انعقاد پر راؤاجمل خان اور پوری آرگنائزنگ کمیٹی کا شکریہ ادا کیاکہ انہوں نے افضل منی سٹیڈیم میں یہ میلہ سجاکر لوگوں کو رونق اور تفریح کا موقع دیا۔
اس موقع پرایم این اے راؤمحمداجمل خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دیپالپور سپرلیگ انشااللہ آئندہ ہربرس منعقد ہوا کرے گی۔

ALI MOAZZAM CHISHTI WITH SPORTS JOURNALIST ABDULRAUF TAHIR

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں