دیپالپور کی معروف علمی شخصیت سمیت دو افراد کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا
دیپالپورمیں سٹریٹ کرائمز تو بڑھے ہی ہیں اس کیساتھ اب اغوا کے واقعات بھی سامنے آنے لگ گئے ہیں ۔اور اس سلسلے میں ایک ہفتے کے دوران دو اہم واقعات سامنے آ گئے ہیں ۔پہلا واقعہ تھانہ سٹی کی حدود میں پیش آیا جہاں دیپالپور کے معروف تعلیمی ادارے دارارقم سکول کے ڈائریکٹراحمدسجادکودن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا۔ دار ارقم کے ڈاریکٹر راؤ احمدسجاد جو کہ رکن جماعت اسلامی بھی ہیں کو سرِشام پاکپتن روڑ پر کچہری چوک آتے ہوئے نامعلوم گاڑی میں سوار مسلح افراد نے زرعی بنک کے قریب اغوا کر لیا۔
واقعہ کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے دوسری جانب ان کے اغوا پر جماعت اسلامی ضلع اوکاڑہ کے رہنما ڈاکٹر بابر رشید،میاں سیف اللہ سکھیرا ایڈووکیٹ، میاں محمد رفیع سکھیرا ایڈووکیٹ اور میاں جابر سکھیرا ایڈووکیٹ سمیت ضلعی بھر کی سیاسی، سماجی، مذہبی، کاروباری،صحافتی شخصیات اور سول سوسائٹی نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ڈی پی او عمر سعید ملک سے مطالبہ کیا کہ وہ خصوصی نوٹس لیتے ہوئے مغوی کی بازیابی کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں ۔
اس واقعہ پرمغوی کے اہل خانہ اور شہریوں میں شدید اضطراب اور خوف وہراس پایا جا رہا ہے۔ والدین اور اہل خانہ شدت غم سے نڈھال ہیں اورانہوں نے بھی مغوی کی بازیابی کے لئے پولیس کے اعلی حکام سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
یاد رہے راؤ محمد احمد سجاد دارارقم کے ڈائریکٹر ہونے کیساتھ ساتھ جماعت اسلامی کے متحرک رکن بھی ہیں اور ان کے اغوا پر جماعت اسلامی کے اراکین میں بھی خاصی بے چینی پائی جا رہی ہے
حویلی لکھا کے نواحی علاقہ چونگی اسلام نگر میں سابق ایم پی اے دیوان اخلاق صاحب کے ڈرائیور مزمل احمد سے دن دہاڑے 6 سالہ بچہ چھین لیا گیا ۔ اوکاڑہ ڈائری کو حاصل تفصیلات کے مطابق آٹھ افراد نے عدالتی حکم کے باوجود اندھا دھند فائرنگ کر کے ایک باپ سے اپنا بیٹا چھین لیا ۔اس واقعہ کی وجہ سابقہ بیوی سے رنجش بتائی جا رہی ہے۔