تحریر:قاسم علی…
ترقی یافتہ معاشروں میں تعلیم کوہمیشہ ہی بنیادی اہمیت حاصل رہی ہے ۔ایسے میں جو نوجوان شعبہ تعلیم میں نمایاں کارکردگی دکھاتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی بھی ہمارا فرض ہے ۔
آئیے آج ہم آپ کو ساہیوال بورڈ کو ٹاپ کرنے والے اوکاڑہ کے قابل فخر سپوت محمداحسن حنیف چوہدری سے ملواتے ہیں۔
محمد احسن حنیف چوہدری اوکاڑہ کی میڈیکل کالونی میں رہتے ہیں ان کے والد ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اوکاڑہ میں بطور سینئرڈینٹل ٹیکنیشن فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔
محمد احسن حنیف چوہدری نے میٹرک کا سالانہ امتحان ڈسٹرکٹ پبلک سکول اوکاڑہ سے رول نمبر 128518کے تحت دیا اور ساہیوال بورڈ میں 1091نمبر لے کرپہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔

محمداحسن کے والدمحمدحنیف چوہدری نے بتایا کہ اس کے تین بچے ہیں جن میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے احسن ان میں سب سے بڑا ہے جب کہ اس سے چھوٹا احمدحنیف نویں اور سب سے چھوٹی بہن حبہ حنیف ساتویں جماعت کی طالبعلم ہے اور یہ تینوں بہن بھائی ایک ہی سکول ڈی پی ایس اوکاڑہ میں زیرتعلیم ہیں۔
احسن کے بارے میں بتاتے ہوئے حنیف چوہدری نے بتایا کہ میرا بیٹا شروع سے ہی لائق ہے اور نرسری سے لے کر نویں تک وہ ہمیشہ کبھی کلاس میں اور بعض اوقات سکول میں ٹاپر رہاہے ۔مجھے فخر ہے کہ آج اس نے پورے ساہیوال بورڈ کو ٹاپ کیا ہے میں اس عظیم کامیابی پر آج خوشی سے پھولا نہیں سما رہا۔کا ش ایسی اولاد اللہ سب کو دے۔
محمد احسن حنیف نے اوکاڑہ ڈائری سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ
وہ ہر وقت کتابی کیڑا بنا رہنا پسند نہیں کرتا بلکہ کھیل کود اور دیگرمثبت غیر نصابی سرگرمیاں بھی انتہائی ضروری ہیں ۔میں نے پڑھائی کیلئے ایک وقت مخصوص کررکھا ہے اور اس کی پابندی کرتا ہوں ۔اس کے علاوہ والدین کی دعائیں ،بزرگوں کا احترام اور اساتذہ کی محنت رنگ لائیں اور اللہ نے کامیابی ست سرفراز کردیا۔

محمد احسن نے کہا کہ وہ ملک کیلئے کوئی بہت بڑا کا م کرنا چاہتا ہے میں نے ملک میں صحت کی سہولیات کی مناسب دستیابی نہ ہونے کی وجہ سے میڈیکل فیلڈ میں جانا پسند کیاہے اور میں بڑا ہوکر نیوروسرجن بننا چاہتا ہوں ۔
ان کا کہنا تھا کہ کامیابی کا سب سے بڑا اصول خود کو پازیٹو رکھنا ہے جب آپ خود کی سوچ مثبت رکھیں گے تو قدرت کی طرف سے آپ کی مدد شروع ہوجاتی ہے ۔
احسن میں ایسی کیا بات ہے جس نے اس کو اس بڑی کامیابی سے ہمکنا ر کیا جب اس بارے ہم نے اس کے ایک دوست بلال سے پوچھا تو اس کا کہنا تھا کہ
ایک تو خدا کی طرف سے ہی اس کوبہت ذہانت ودیعت کی گئی ہے جس کی وجہ سے وہ چیزوں کو بہت جلد سمجھ جاتا ہے لیکن اس کی پوزیشن اور اتنی بڑی کامیابی کے پیچھے جو بڑا ہاتھ ہے وہ اس کے انتہائی بہترین رویے کا ہے جس میں عاجزی و انکساری کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے وہ اساتذہ کی تو بے انتہا عزت کرتا ہے لیکن اس کیساتھ ساتھ وہ اپنی کلاس میں موجود ساتھیوں کو بھی بہت قدرومنزلت دیتا ہے اور یہاں تک کہ وہ کلاس میں موجود بعض نالائق طالبعلموں کے ساتھ بھی برابری سے پیش آتا اور ان کو خود سے کمترسمجھنے کی بجائے ان کیساتھ تعاون کرتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ سب اس سے محبت کرتے اور اس کی کامیابی کیلئے دعاکرتے ہیں۔

بلال نے بتایا کہ ہمارے اردو کے ایک ٹیچرعبدالواحد انصاری صاحب ہیں احسن ان سے بہت متاثر ہے چونکہ وہ بہت زیادہ نالج رکھتے ہیں تو احسن سکول اوقات کے علاوہ اکیڈمی میں بھی ان کے پاس اکثر بیٹھ ارہتا تھا اور ان سے اس نے بہت کچھ حاصل کیااور آج اس مقام تک پہنچا۔
تنویر صاحب احسن کے سکول ٹیچر ہیں انہوں نے احسن کے بارے میں کہا کہ
احسن ہمارا شاگرد ہی نہیں بلکہ ہمارے ادارے کی شان اور مان ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ دیگر سٹوڈنٹس کیلئے وہ ایک مشعل راہ ہے ۔وہ شروع سے ہی انتہائی تابعدار اور لائق بچہ رہاہے ۔احسن میں ہمیشہ سیکھنے اور آگے بڑھنے کی جدوجہد رہتی ہے اور یہی وصف اسے ایک دن اوج ثریا تک پہنچا دے گا ۔
انہوں نے کہا کہ احسن کے عزائم بہت بڑے ہیں اور وہ ملک کیلئے کچھ کرنے کا عزم مصمم رکھتا ہے ۔ہماری دعائیں اس کیساتھ ہیں خوش نصیب ہیں اس کے والدین جنہیں اللہ نے احسن جیسا فرمانبردار اور ذہین بیٹا دیا۔