پاکستان کی آبادی مین روز بروز تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ دوسری طرف ملک خوردنی تیل کی قلت سے دوچار ہے اور یہ قلت مزید بڑھتی جا رہی ہے آبادی میں روز بروز اضافہ اور غذا میں روغنیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے تیل دار اجناس کی ملکی پیدا وار طلب کا ساتھ نہیں دے پا رہی پاکستان خوردنی تیل کی کل ضرورت کا ایک حصہ خود پیدا کرتا ہے جبکہ باقی دو تہائی حصہ کثیر رقم خرچ کر کے درآمد کرتا ہے جس سے حکومت کو اس مد میں اربوں روپے کا مالی بوجھ برداشت کرنا پرتا ہے ہمارے ملک میں تیل پیدا کرنے والی روائتی فصلیں رایا سرسوں توریا اور پیداوار کے اعتبار کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہیں روائتی تیل دار فصلوں بلخصوص سرسوں توریا اور رایا کے تیل میں قدرتی طور پر مضر صحت ارواسک ایسڈ اور گلوکوسائنولیٹ قلیل مقدار میں موجود ہوتے ہیں

سرسوں کی کاشت کے لئے زمین کا ہموار ہونا بہت ضروری ہے ان فصلوں کی کاشت کے لئے میرا زمین بہتر ہے کیونکہ اس میں پانی جزب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے ریتلی سیم و تھور والی زمین اس کی کاشت کے لئے نامناسب ہے سرسوں اور رایا کی کاشت کے لئے تروتر کی ضرورت ہوتی ہے وتر خشک ہونے کی صورت میں بیج کو نمدار مٹی میں ملا کر 6 یا 7 گھنٹے رکھنے کے بعد بونے سے اگاؤ بہتر ہو جاتا ہے سرسوں توریا اوررایا کی کاشت کے لئے 2 سے 3 مرتبہ ہل چلا کر زمین کو اچھی طرح تیار کیا جائے

پنجاب کے بارانی اضلاع میں حالیہ بارشوں کے وتر میں رایا انمول کی کاشت 15 ستمبر اور توریا کی کاشت 30 ستمبر تک مکمل کی جائے رایا کی فصل میں گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت دوسری تیل دار اجناس کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے سرسوں اور رایا کی اگیتی کاشتہ فصل کالے تیلے کے حملے سے محفوظ رہتی ہے

سرسوں کاشت کرنیوالوں کی سپر میجک 22 کسی بڑی نعمت سے کم نہیں ہے جس کا استعمال آپ کی فصل کو جاندار اور آپ کو مالا مال کر سکتا ہے سپر میجک 22 کی دیگر خصوصیات بارے جانئے اس وڈیو میں