ضلع اوکاڑہ میں ماہ جنوری کے دوران پیش آنیوالے اہم واقعات ایک نظر میں
تحریر:قاسم علی…
نئے سال کا ابتدائی مہینہ جنوری کافی ہنگامہ خیز رہا۔ذیل میں ہم اس ماہ میں وقوع پزیر ہونیوالے چند اہم واقعات کاسرسری جائزہ اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کررہے ہیں۔سب سے پہلے زراعت کی بات کرتے ہیں جوکہ ملکی معیشت میں کلیدی کردار کی حامل ہے لیکن مٹی کو سونا بنانے والےاس محنت کش طبقے کیساتھ حکومتی زیادتیوں کے خلاف جہاں پنجاب بھر کے کسانوں نے احتجاج کیا وہیں ضلع اوکاڑہ کے کسان بھی پیچھے نہ رہے اور پہلے رضوی چوک اور پھران دل جلے کسانوں نے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے آلو ؤں کو آگ لگاکراپنے دل کی بھڑاس خوب نکالی۔اس موقع پرپاکستان کسان اتحاد کے رہنماؤں چوہدری حسان اکرم،میاں غلام مصطفی وٹو،شوکت علی وٹو اور چوہدری ریاض الحق نے اپنے خطابات میں کہا کہ کسانوں کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا کر معاشی قتل کیاجارہاہے حکومت جس طرح زراعت کے شعبے کیساتھ ناانصافی کررہی ہے اس سے معلوم ہورہاہے کہ عنقریب ریڑھ کی ہڈی کہلانے والی زراعت ختم ہو کررہ جائے گی۔مظاہرین حکومت سے آلو کی امدادی قیمت کافوری تعین کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔
اس کے علاوہ لینڈ ریکارڈ سنٹر آفیشلز کا احتجاج بھی سامنے آیا جنہوں نے اب کی باراپنے دفاتر کو تالے لگاکر پنجاب اسمبلی کے سامنے جمع ہوکر اپنے مطالبات کیلئے پرزور احتجاج کیا لینڈ ریکارڈ سنٹر آفیشلز باقاعدہ سروس سٹرکچر کے نہ ہونے کی وجہ سے کافی عرصہ سے پریشان ہیں اور کئی بار احتجاج کرچکے ہیں اب کی بار انہیں ایک بار پھر مطالبات منظوری کی امید دلا کر واپس بھیج دیا گیا ہے یہ مطالبے کب پورے ہوتے ہیں یہ تو آنیوالا وقت ہی بتائے گاتا ہم اس احتجاج کے دوران سائلین کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا.
جنوری کے دوسرے ہفتے بارانتخابات منعقد ہوئے جس کے نتائج کے مطابق تحصیل اوکاڑہ میں صدر کی نشست پر چوہدری جاوید اشرف گجر اور رائے عبدالغفور کے مابین مقابلہ تھا جبکہ جنرل سیکرٹری کیلئے چوہدری ریاض احمد اورچوہدری آصف رحمان ایک دوسرے کے مدمقابل تھے۔اس الیکشن میں جاوید اشرف اور چوہدری آصف رحمان کو فیورٹ سمجھا جارہاتھا لیکن شام کو گنتی کے بعد رائے عبدالغفور صدر کے طور پر کامیاب قرارپائے جبکہ چوہدری ریاض احمد جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے۔دیپالپور میں صدر کی سیٹ پر دو امیدوار سیدالطاف حسین شاہ اور میاں محمدرفیع سکھیراکے درمیان مقابلہ ہوا جس میں الطاف حسین شاہ 517ووٹ لے کر کامیاب ٹھہرے جبکہ میاں محمدرفیع سکھیرا 388ووٹ لے کر ہارگئے۔جبکہ جنرل سیکرٹری پر عدنان سرور وٹو کامیاب ہوئے جنہوں نے 513ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل محمدارشد چنڈور 384ووٹ لے پائے ۔ رینالہ خوردبار میں میاں نعیم بشیرکمیانہ 188ووٹ حاصل کرکے بطور صدرکامیاب ہوئے جبکہ ان کے مقابل اعظم جٹ 117ووٹ لے پائے۔ ان کیساتھ ملک رضوان بھٹی 169ووٹ لے کرجنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے۔
دیپالپورکی لالہ زار کالونی میں واقع کولڈ سٹور میں آتشزدگی کے نتیجے میں تین قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں اس بھیانک واقعہ میں تین افرادمختار،محمدامیر اورمحمدامین بری طرح جھلس جانے کے باعث جاں بحق ہوگئے جبکہ دوافراد زخمی ہوئے۔آگ لگنے کی ابتدائی وجہ جو سامنے آئی وہ شارٹ سرکٹ بتائی گئی تاہم ہماری تحقیق کے مطابق اس کولڈ سٹور کا ٹرانسفارمر تین ماہ قبل عدم ادائیگی بل کی وجہ سے کاٹ لیا گیا تھا اس لئے شارٹ سرکٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتادرحقیقت آگ کی وجہ یہ تھی کہ سٹور میں کچھ کباڑئیے لوہے کا سامان گیس کٹر سے کاٹ رہے تھے اسی دوران گیس سلنڈر ایک دھماکے کیساتھ پھٹ گیا اور ایک لمحے میں یہ آگ سٹور کے اردگرد لگے فوم کے باعث پورے سٹور میں پھیل گئی ۔جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت وہاں پانچ افراد کام کررہے تھے جن میں سے دو لوگوں نے بھاگ کر اپنی جان بچالی تاہم تین افراد جن کے نام اوپر بتائے گئے ہیں وہ بے انتہا دھویں اور آگ میں گھر کراپنے حواس برقرار نہ رکھ سکے اوروہیں بیہوش ہوکر گر پڑے اور پھر بے رحم آگ نے ان تینوں کو موت کی وادیوں میں دھکیل دیا۔اسی طرح رینالہ خورد غلہ منڈی میں خوفناک آگ بھڑک اٹھنے کا افسوسناک واقعہ بھی اسی ماہ پیش آیاپہلے یہ آگ غلہ منڈی میں لگی تاہم بعد ازاں اس آگ نے لنڈا مارکیٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اس آگ نے درجنوں دوکانیں جلا کر خاکستر کرڈالیں عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ اگر مقامی لوگ ہمت کرکے آگ کو نہ بجھاتے تو یہ آگ قریبی پلاسٹک مارکیٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی جس سے نقصان کئی گنا مزید بڑھ جاتالوگوں کا کہنا تھا کہ ریسکیو1122اور فائر بریگیڈ گاڑیاں بروقت نہ پہنچنے سے لاکھوں کا نقصان ہوا حالاں کہ یہ دفاتر جائے وقوعہ سے محض پانچ منٹ کی مسافت پر ہیں۔حویلی لکھا میں لالہ جی نامی مچھلی فروش کی پکڑی جانیوالی ایک ایک من وزنی اور نایاب مچھلیاں بھی اس مہینے کی خاص خبر تھی جو ملکی میڈیا پر بھی بار بار رپورٹ ہوتی رہی اور لوگ ان مچھلیوں کودیکھنے کیلئے دور دور سے آتے رہے۔
یہ مہینہ بجلی چوروں کے خلاف کوئی اچھی خبر لے کر نہیں آیا کیوں کہ ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ مریم خان نے انسداد بجلی چوری ٹاسک فورس بنائی جس کے نتیجے میں واپڈااور پولیس نے مشترکہ کاروائیاں کرتے ہوئے بجلی چوروں کومقدموں، گرفتاریوں اوربھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑا۔اس سلسلے میں ایس ڈی دیپالپور اربن سب ڈویژن میاں طارق بشیر نے نائٹ آپریشنز کئے اور بجلی چوروں کو نہ صرف رنگے ہاتھوں پکڑا بلکہ میاں صاحب ایک ماہر رپورٹر کی مانند ان کی بجلی چوری کی براہ راست وڈیوز بھی سوشل میڈیا پر جاری کرتے رہے۔ان وڈیوز کو دیکھ کر میرا ان کویہ مشورہ دینے کو دل کرتا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد شاعری کیساتھ ساتھ شعبہ صحافت میں بھی طبع آزمائی کرلیں تو خاصے کامیاب ہوں گے۔ دیپالپور میں ہی ایس ای اوکاڑہ مہراللہ یار ،ایکسئین ملک شاہد اور ایس ڈی میاں طارق بشیر کی قیادت میں ریلی بھی نکالی گئی جس میں بجلی چوروں کوسپیکرز پر سخت تنبیہ کی گئی کہ بجلی چوری پر انہیں سخت قانونی کاروائی کاسامنا کرنا پڑے گابعدازاں دیپالپور ایکسئین آفس میں کھلی کچہری منعقد ہوئی جس میں تحصیل بھر سے سائلین نے اپنے مسائل پیش کئے جن کو موقع پر حل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔میں نے بھی اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے منچریاں میں ٹرانسفارمر کا مسئلہ اٹھایا جس کے حل کی یقین دہانی کروائی گئی میں نے ایس ای صاحب کو ایک تجویز بھی دی کہ اس طرح کی کھلی کچہریاں ہرہفتے منعقد کی جانی چاہئیں تاکہ عوام کے مسائل جلد از جلد حل ہوسکیں۔
محکمہ پولیس نے منچریاں میں دوماہ قبل ہونیوالی قتل و ڈکیتی واردات میں ملوث ملزمان کو پکڑا تو جہاں ہر ایک نے پولیس کو تحسین کی نظر سے دیکھا بلکہ حیرت کا اظہار بھی کیا کہ اس قتل کا مرکزی ملزم محمداسلم بھٹہ نامی ایک سکول ٹیچر نکلا جس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر رشید احمد کو قتل کردیا جبکہ وزیراعلی اس واقعے میں زخمی ہوگیا تھا اس واردات میں ظالم ڈاکوؤں نے رشید احمد کی جمع پونجی مبلغ بارہ لاکھ روپے بھی لوٹ لئے تھے۔تاہم ایس ڈی پی اودیپالپور انعام الحق اور ایس ایچ او صدر ملک طارق اعوان نے اپنی ٹیم کی ہمراہ اس اندھے قتل کا سراغ لگاکر رقم بھی برآمد کرلی جو ایس پی انویسٹی گیشن شاکراحمدشاہد نے وزیراحمد کے سپرد کردی ۔یادرہے اس مقدمے کے مدعی معروف وکیل چوہدری اخترسلطان ایڈووکیٹ تھے۔