pti okara president abbas raza fiaz qasim wattoo 703

سیدعباس رضا رضوی اور فیاض وٹو کا انتخاب،ورکرزاتحاد کومبارکباد‎

تحریر:محمود شفیع بھٹی

گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کی گورننگ باڈی کا اجلاس صدر اعجاز اور سیکریٹری جنرل علی امتیاز وڑائچ کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں سنٹرل پنجاب کے 13 اضلاع کی ضلعی تنظیموں کو حتمی شکل دی گئی۔ اس اجلاس میں ضلع اوکاڑہ کے لیے سید عباس رضا رضوی کو صدر،سابق صدر چودھری طارق ارشاد کو جنرل سیکریٹری اور منظور وٹو صاحب کے صاحبزادے معظم وٹو کو سینئر نائب صدر منتخب کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔

ضلع اوکاڑہ کی نئی باڈی میں سب سے خوبصورت اضافہ فیاض قاسم وٹو کی بطور ڈپٹی جنرل سیکریٹری دیپالپور، سید علی عباس گیلانی اور راۓ حماد اسلم کھرل کو ضلعی کابینہ میں شامل کرنا ہے۔ انکی تقرری پر نظریاتی ورکرز اتحاد انتہائی خوش ہے۔

گزشتہ تحریر میں بھی عرض کیا تھا کہ ضلع اوکاڑہ کا نظریاتی ورکر طارق ارشاد صاحب سے “خار” کھاتا تھا۔ طارق ارشاد صاحب کا طرز تنظیم مثالی نہیں تھا۔ انکی تنظیم سازی چند بڑے ناموں کے گرد گھومتی تھی۔ 2018ء کے جنرل الیکشن میں نظریاتی ورکرز کے بقول ان کا “ہومیوپیتھک” رویہ پارٹی کی پورے ضلع میں شکست کا سبب بنا۔ دیپالپور کی سٹی نشست کا ٹکٹ لیکر طارق ارشاد صاحب کہیں گم ہوگیے اور پارٹی کا بیڑہ غرق کردیا۔

نظریاتی ورکرز اتحاد کے مطابق طارق ارشاد صاحب کے دور میں پارٹی بجائے ترقی کرنے کے تنزلی کا شکار ہوئی۔ نظریاتی ورکرز اتحاد پر امید ہے کہ عباس رضوی صاحب کی تقرری سے ورکرز کے درمیان رابطہ، ممبر سازی اور دور دراز علاقوں تک تنظیم سازی کا کام احسن طریقے سے ہوپائے گا۔

تحریک انصاف کے گمنام ووٹرز کے مطابق فیاض قاسم کی ٹکٹس تقسیم کے دوران حق تلفی کی گئی، جس کا ازالہ اب پارٹی کررہی ہے۔ قیاض قاسم کی تقرری نمود صبح سے تعبیر ہے۔ عام بندے تک رسائی اور ملن ساری فیاض قاسم کا طرۂ امتیاز ہے۔
اس ساری صورتحال میں تعمیر وطن کے احباب کے لیے بھی یہ امر حوصلہ افزا ہے کہ انہیں سئینر نائب صدر کا عہدہ دیا گیا ہے۔ پارٹی نے ان کے لیے روڈ میپ طے کردیا ہے۔ آپ بے شک ٹکٹ ہولڈر ہو، تنظیم میں محنت کریں اور آگے جائیں۔ دوسری طرف طارق ارشاد صاحب کی صدارت سے تنزلی کرکے جنرل سیکرٹری شپ تک لانا ان کی کارکردگی کا ثبوت ہے۔ میرے مطابق انہیں خبردار کیا گیا ہے کہ آپکے کام سے ہم،متاثر نہیں۔ تیسری جانب فیاض قاسم کی تقرری اس بات کا ثبوت ہے کہ پارٹی اپنے ناراض ارکان کو منانا اور ازالہ کرنا جانتی ہے۔

چودھری طارق ارشاد گروپ تاحال سراپا احتجاج ہے۔ اس وقت بھی انصاف ہاؤس دیپال پور میں مشاورتی میٹنگز جاری ہیں۔ میرے خیال میں انہیں اب پارٹی کے سامنے سرخم تسلیم کرنا چاہیے۔ چودھری اظہر کے بعد جب انکی تقرری ہوئی تھی تو نظریاتی ورکرز نے پارٹی فیصلے کو قبول کیا تھا۔

سیاست امیدوں کا نام ہے۔ عباس رضوی صاحب کی تقرری اوکاڑہ میں تحریک انصاف کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوسکتی ہے۔ ضلعی اوکاڑہ کی کابینہ میں تحصیل دیپالپور کو خاصی اہمیت دی گئی ہے۔ نظریاتی ورکرز پرامید ہیں کہ بلدیاتی الیکشن میں اب ٹکٹس حقداروں کو ملیں گے اور پارٹی مضبوط ہوگی۔





اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں