مائیکل جیکسن کی زندگی کی چار خواہشات تھیں جن میں سے تین پوری ہوگئیں مگر ایک خواہش وہ اپنے ساتھ قبر میں لے گیا۔انتیس اگست 1958 کو دنیائے فانی میں آنکھ کھولنے والے مائیکل جیکسن نے پانچ سال کی عمر میں موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا۔
سریلی آواز، منفرد اسٹائل اور مون واک نامی ڈانس کے حامل مائیکل جیکسن نے جب اپنا پہلا سولو البم آف دی وال ریلیز کیا تو دنیا میں اسے جو پذیرائی ملی وہ بہت کم لوگوں کے حصے میں آئی۔ اپنے پہلے ہی البم سے علیحدہ شناخت قائم کرنے والے پاپ گلوکار نے اس کے بعد تھرلر، بیٹ اِٹ، بیڈ، ڈینجرس اور بلی جین جیسے بلاک بسٹر میوزک البمز دنیا کو دے کر عالمگیر شہرت حاصل کی۔
کم و بیش چار دہائیوں تک دنیائے موسیقی پہ راج کرنے والے مائیکل جیکسن نے نے ڈانسنگ دی ڈریم میں لکھا تھا کہ اگر تم اپنی زندگی کا آغاز اس یقین کے ساتھ کرو کہ لوگ تم سے پیار کرتے ہیں اور پھر اسی یقین کے ساتھ اپنی زندگی کا اختتام کرو تو پھر اس کے درمیان کا عرصہ تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا۔
مائیکل جیکسن اپنی زندگی میں کئی مرتبہ متنازعہ ہوئے اور بعد از مرگ بھی ان پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے گئے۔تاہم مائیکل نے ہمیشہ ان الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے رہے تاہم قطع نظر اس بات کے کہ ان پر عائد کردہ الزامات میں کس قدر سچائی تھی؟ اور ان میں کتنی صداقت تھی؟ اس سے انکار ممکن نہیں ہے کہ وہ بلاشبہ دنیائے موسیقی کا بے تاج بادشاہ تھا۔ اسی وجہ سے مائیکل جیکسن کا نام گنیز بک برآئے عالمی ریکارڈ میں ایک سے زائد مرتبہ درج کیا گیا۔ اسے تیرہ گریمی اعزاز ملا اور اس کے علاوہ بھی بے شمار ایوارڈز اس کے نام سے منسوب ہوئے۔
اس وڈیو میں مائیکل جیکسن کے بچپن سے لے کر اس کی موت تک کے تمام اہم حالات ڈسکس کئے گئے ہیں