ماہ فروری کے دوران دیپالپورکی تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ
تحریر:قاسم علی…
علم ایک ایسی چیز ہے جو انسان کو دیگر تمام مخلوقات سے ممتاز کرتی ہے ۔فروی اور مارچ کا مہینہ عام طور پر سکولوں کے سالانہ سرگرمیوں اورنتائج کے اعلان کا مہینہ ہوتا ہے ۔اس سلسلے میں فروری کا آغاز دیپالپور کے معروف تعلیمی ادارے اے آر سائنس کی جانب سے پانچ ہزار سے زائدانسانی ہاتھوں کی زنجیر کے ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے سے ہوا۔اس موقع پر موجود جنون کری ایشن کی ٹیم کا کہنا تھا کہ یہ ایک سکول کے بچوں کی جانب سے انسانی ہاتھوں کی بنائی جانیوالی سب سے بڑی انسانی زنجیر ہے جو جلد ہی آفیشلی طور پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہوجائیگی۔میں سمجھتا ہوں کہ اگر ایسا ہوجائے تو یہ ڈائریکٹرادارہ میاں محمداسلم ڈولہ اور ان کی ٹیم کیلئے ہی نہیں بلکہ پورے دیپالپور کیلئے ایک بڑااعزاز ہوگا۔
Director AR Secondary School of Science Depalpur Mian Aslam daula and his son mian Shehroz aslam daula
دوسری بڑی تقریب دیپالپور کے ایک اورمعروف تعلیمی ادارے القلم پبلک سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات تھی۔پروگرام کے مہمانان خصوصی تحصیلداررانا امجد ،رضوان اصغر خان،ملک ظفراعوان لیکچرار،رائے عبدالحفیظ، ایس ایچ او سٹی فرخ شہزاد اورراقم نے اپنی گفتگو میں اس پروگرام کو ایک یادگار پروگرام قراردیا۔اس موقع پر بچوں نے خوبصورت ٹیبلوز اور نغمے پیش کئے جن کو حاضرین نے بہت سراہا خاص طور پر سانحہ پشاور پربچوں کی پرفارمنس کے جذبانی مناظر نے سماں باندھ دیا۔پروگرام کے آخر میں بہترین پوزیشن ہولڈ ربچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر القلم سکول و کالج دیپالپور چوہدری آصف اقبال ارائیں نے کہا کہ محض ڈھائی سال قبل جب میں نے یہ ادارہ سنبھالا تو اس وقت بچوں کی تعداد سات سو تھی جو کہ اب بڑھ کر دوہزار تک جاپہنچی ہے انہوں نے کہا کہ انشااللہ بہت جلد ہم القلم یونیورسٹی کا آغاز بھی کرنے جارہے ہیں۔
اس کے بعد دیپالپور ایک نجی میرج ہال میں شیخ الاسلام علامہ طاہرالقادری کی سالگرہ کے موقع پر ان کی آٹھ جلدوں پر مشتمل تصنیف قرآنی انسائیکلو پیڈیا کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی جس میں علامہ طاہرالقادری کے صاحبزادے ڈاکٹرحسین محی الدین،سابق وزیراعلی پنجاب میاں منظور احمد خان وٹو،سید زاہد شاہ گیلانی،سید گلزار سبطین،میاں فخرمسعود بودلہ سمیت علاقہ بھر کی معروف سیاسی،سماجی،علمی و ادبی اور صحافتی شخصیات نے شرکت کی ۔مقررین نے علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری کی تصنیف کو امت مسلمہ پر بڑا احسان قراردیا۔
دیپالپور میں علم و حکمت کا ایک اور باب بند ہوگیااور معروف ترین حکیم سید محبوب علی شاہ کے بیٹے محمدشاہ صائم بھی اسی ماہ نوفروری کو جہان فانی سے کوچ کرگئے محمدشاہ صائم ایک انتہائی شریف النفس اور مخلوق خدا سے محبت رکھنے والی شخصیت تھے سادگی ان کی طبیعت میں کوٹ کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔انہوں نے سیاست میں بھی حصہ لیا مگر اس خارزار میں زیادہ کامیاب نہ رہے اور علمی و طبی خدمات کی جانب ہی اپنی توجہ مبذول کرلی آپ بیس سال سے شوگرمیں مبتلا تھے اورچندروز سے شیخ زیدہسپتال میں زیرعلاج تھے اور آخر کار قانون قدرت کے تحت پچپن برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے ۔
دیپالپور میں سپیرئیر گروپ کے ذیلی ادارے دی سپرٹ سکول کی افتتاحی تقریب پچیس فروری کو منعقد کی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے نامور سکالرپروفیسرڈاکٹرامجدوحیدڈولہ نے کہا کہ تعلیمی ادارے ہی تبدیلی کی حقیقی نرسریاں ہیں جن کی اشدضرورت ہے تاکہ ملک کے ان سو دو کروڑ بچوں کوسکول لایا جاسکے جو زیورتعلیم سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ سپیریئرگروپ کا یہ خاصہ ہے کہ اس نے ہمیشہ کم فیس میں میعاری تعلیم فراہم کی ہے۔ ڈائریکٹر چوہدری کاشف عنائت ارائیں کا کہنا تھا کہ وہ کوالٹی ایجوکیشن پر فوکس کریں گے اور اس مشن کی تکمیل میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔پرنسپل میڈم فضلیت خان نے کہا کہ سپرٹ سکول بچوں کو صرف نالج فراہم کرنے کی بجائے ان کی ذہنی تربیت و کردارسازی پر بھی توجہ دے گااس کے ساتھ ساتھ ہم بچوں کو پلے گروپ سے ہی ناظرہ اور اسلامی تعلیمات بھی فراہم کرنا شروع کردیں گے۔میڈم صنوبر شاہین نے کہا کہ سپرٹ سکول میں عالمی تقاضوں کومدنظررکھتے ہوئے لینگوئج لیب بنائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں میڈم شمائلہ،محترم مشہودالحسن،ظفرمسعود انجم نے بھی پروگرام سے خطاب کیا اور دی سپرٹ سکول بارے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔اس پروگرام میں ظفرمسعود صاحب کا خطاب بہت دلچسپ تھا جنہوں نے پرائیویٹ اداروں کی بھاری فیسوں، تعلیمی میعاراور مالکان کے رویے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے شروع میں تو کچھ ریلیف دیتے مگر بعدازاں تعلیم کو کاروبار بنالیتے ہیں انہوں نے اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کروانے کی ترغیب بھی دی اور بتایا کہ اس برس گورنمنٹ ہائی سکول نے ساہیوال ڈویژن میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے۔مجموعی طور پر یہ ایک اچھی تقریب تھی جو مزید ہوجاتی اگر اس کے مقررین انگریزی کی بجائے قومی زبان اردو کو ترجیح دیتے۔ اس موقع پر رہنما پاکستان تحریک انصاف سید عباس رضا رضوی،صدربارایسوسی ایشن دیپالپور سیدالطاف حسین شاہ،پروفیسر محمداحمد،چوہدری آصف اقبال ارائیں،چوہدری راشدعنائت ارائیں،سیدانس گیلانی ،چاندبھٹی اورعلاقہ بھر کی معروف علمی و ادبی شخصیات سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
دیپالپور کے ایک غیرمعروف لیکن اچھے تعلیمی ادارے چراغ سکول سسٹم کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات بھی بہت شاندار تھی اور اس میں بچوں کی پرفارمنس کسی بھی بڑے ادارے سے کم نہ تھی چوہدری کاشف حنیف اور پرنسپل مدثر علی کی شبانہ روز محنت سے یہ سکول دلاورکوٹ،افضل کالونی،گلزار کالونی،علی کالونی کے بچوں کو زیورتعلیم سے آراستہ کررہاہے۔
اس کیساتھ ساتھ فاخرشاہ کالونی میں قائم اسلامک سکول سسٹم اور ضیالدین کالونی میں ایم سی پبلک سکول دیپالپور میں بھی سالانہ تقاریب تقسیم انعامات منعقد ہوئیں۔خاص طور پراسلامک سکول سسٹم کی تقریب بہت متاثرکن تھی جس میں بچوں کی جانب سے پیش کئے گئے مکالمے،روزمرہ کی دعاؤں،اردوانگریزی کی تقاریر کو حاضرین نے بہت پسند کیا جبکہ قاری نوراللہ اور ان کے صاحبزادے قاری حذیفہ نور نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ دور کی ضرورت کے پیش نظر اسلامک سکول میں ہردوطرح کی تعلیمات دی جاتی ہیں۔اس پروگرام میں سماجی شخصیت فوجی بشیر احمد،قاسم علی،عبدالرؤف طاہر اور میاں یٰسین سعیدی نے خصوصی شرکت کی۔آخر میں پوزیشن ہولڈربچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے ۔دوسری تقریب ایم سی پبلک سکول میں منعقد ہوئی جس میں بچوں نے ملی نغمے اور ٹیبلوز پیش کئے اس موقع پرمہمانان خصوصی میاں بابرچنڈور،مہرمحمدیوسف،حافظ جمشید اشرف ،ایوب خاور اور سیداحتشام اکبر سمیت بچوں کے والدین کی بڑی تعداد شریک تھی۔
کشور ایجوکیشنل کمپلیکس دیپال پور میں سالانہ تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی جس میں کامیاب طلباء وطالبات میں انعامات تقسیم کیے گئے ۔اس موقع پر طلباء وطالبات نے بامقصد تفریحی ٹیبلو پیش کیے اور حاضرین کواپنی پرفارمنس سے محظوظ کیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر کشور گروپ آف سکولز چوہدری محمد اشرف سہو کا کہنا تھا کہ جہالت کے اندھیروں کا مقابلہ علم کی روشنی سے کیا جا سکتا ہے۔ کشور گروپ آف سکولز عرصہ دراز سے علاقہ بھر میں تعلیمی شمع روشن کیے ہوئے ہے۔سینکڑوں طلباء وطالبات ان اداروں سے زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ موجودہ ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے تاہم ملکی دفاع کے لیے پاکستان کا بچہ بچہ پاکستانی فوج کے شانہ بشانہ ہے۔اس موقع پر پرنسپل کشور ایجوکیشنل کمپلیکس چوہدری خرم اشرف سہو کا کہنا تھا کہ تعلیم اخلاقی اقدار سے روشناس کراتی ہے جس سے ہمارا دشمن بے بہرہ ہے۔اعلیٰ اخلاقی اقدار اور کردار معیاری تعلیم اور تربیت سے ممکن ہے۔سیکشن ہیڈ عمر بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ اعلی ٰ اور معیاری تعلیم کا حصول نسلوں کو سنوارنے میں کردار ادا کرتا ہے۔تعلیم کسی بھی مردہ قوم میں حیات نو کا خون دوڑا سکتی ہے۔اس موقع پر پر نسپل مثالی کشور سکول آف سائنس میڈم کشور اشرف سہو، چوہدری عمیر اشرف سہو، ہیڈ آف ڈسپلن کمیٹی ابن حسن شاہ، چوہدری حمزہ اشرف سہو،اساتذہ محمد حسن ،میڈم شازیہ ، میڈم ثمرین ،میڈم اقراء سمیت طلباء وطالبات ، والدین اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھر پور تعداد میں شرکت کی۔