تحریر:قاسم علی
تعلیم کوہر دور میں اولین اہمیت حاصل رہی ہے کیوں کہ یہ تعلیم ہی ہے جو انسان کو شعور و ادراک اور ترقی کی منازل سے روشناس کراتی ہے مناحل اقبال دیپالپور کی وہ ہونہار بچی ہے جس نے ساہیوال بورڈ کے میٹرک امتحانات میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے نہ صرف اپنے والدین بلکہ پورے شہر اور اپنے ادارے کا نام روشن کردیا ہے ۔
مناحل اقبال کے والد جو کہ زرعی ترقیاتی بنک حجرہ کے مینجر ہیں کا کہنا ہے کہ
میری چار بیٹیاں ہیں حمائل اقبال ،مناحل اقبال،ایمان اقبال اور اسبا اقبال ان چاروں میں مناحل کا دوسرا نمبر ہے ویسے تو میری چاروں بیٹیاں ہی ذہین ہیں مگر مناحل ان سب میں اس لئے خاص ہے کہ اس نے ہمیشہ کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے اور اب میٹرک امتحانات میں پورے ساہیوال بورڈمیں پہلی پوزیشن حاصل کرنا ایک ایسا اعزاز ہے جس پر ان کا سر فخر سے بلند ہوگیا ہے ۔چوہدری اقبال نے کہا کہ بیٹے کی خواہش کسے نہیں ہوتی مگر میری بیٹیوں نے مجھے اتنی خوشیاں دی ہیں کہ مجھے کبھی بیٹے کی کمی محسوس بھی نہیں ہوئی۔
مناحل اقبال کی والدہ صبا اقبال نے بتایا کہ
ان کی بیٹی نے یہ مقام اسلئے حاصل کیا ہے کہ ہم نے شروع سے ہی تعلیم کی اہمیت اس کے ذہن میں بٹھادی کہ اگر اسے دنیا میں عزت و رفعت حاصل کرنی ہے تو اسے اپنی پوری توجہ علم کے حصول پر رکھنا ہوگی اور ویسے بھی ماں کی گود سے جو کچھ سیکھنے کو ملتا ہے وہ کبھی ذہن سے نہیں نکلتا اور خوش قسمتی سے خود میں نے بھی ماسٹرز کیا ہوا ہے اور تعلیم کی اہمیت سے خوب ٓٓ
آگاہ ہوں اور میں خود اپنی نگرانی میں بچوں کے ہوم ورک سے لے کر ان کی تمام سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہوں یہی وجہ ہے کہ اس نے وہ کارنامہ سرانجام دے دیا جس کا میں نے خواب دیکھ رکھا تھا ۔
مناحل اقبال نے اوکاڑہ ڈائری سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ
وہ اپنی کامیابی کا کریڈٹ سب سے پہلے تو اپنی ماں کو دیں گی جن کی مسلسل حوصلہ افزائی ،نگرانی اور دعاؤں سے یہ سب ممکن ہوا انہوں نے بتایا کہ میری والدہ نے مجھے کبھی ٹیوشن پڑھنے کیلئے نہیں بھیجا بلکہ خود مجھے پڑھایا اور یہ مجھے ٹیوشن سے زیادہ بہتر اس لئے لگا کہ ماں آپ کی بہترین جج بھی ہوتی ہے جو آپ کو زیادہ بہتر انداز اور دوستانہ ماحول میں پڑھا اور سکھا سکتی ہے میری والدہ حقیقت میں میری بہترین دوست اور استاد بھی ہیں جنہوں نے مجھے تعلیم کا بہترین ماحول مہیا کیا اس کے بعد میرے والد اور اساتذہ کرام کا بھی میری کامیابی کے پیچھے بڑا ہاتھ ہے ۔مناحل نے بتایا کہ میری کامیابی کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ میری والدہ نے ہمیں موبائل وغیرہ کے جھنجھٹ سے دور رکھا کیوں یہ ایک ایسا آلہ ہے یہ جب آپ کے پاس ہوتو اس میں موجود انٹرنیٹ آپ کو بیشمار فضول سرگرمیوں کی جانب لے جاتا ہے جبکہ اب میری ساری توجہ میرے نصاب پر رہی ۔انہوں نے کہا کہ پڑھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے لئے ایک مقصد کا تعین کرلیں اور پھر اس کے حصول میں لگ جائیں اس مقصد کا حصول آپ کو سست نہیں ہونے دے گا آپ زیادہ توجہ سے منزل کی جانب رواں دواں رہیں گے ۔مناحل نے کہا کہ پاکستان میں طبی سہولیات کی کمی دیکھ کر ان کا دل بہت کڑھتا ہے اور وہ بڑی ہوکر ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں ۔
مناحل نے میٹرک رزلٹ بارے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اگرچہ بہت محنت کی تھی مگر جب رزلٹ آیا تو اس قدر بڑی کامیابی پر میرے خوشی سے آنسو نکل آئے اور سب سے پہلے انہوں نے اپنی ماں کو گلے سے لگاکرمبارکباد دی اور ان کومٹھائی کھلائی ۔
ساتھی طلباء و طالبات کو پیغام دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت کی قدر کریں ورنہ وقت بھی ان کی قدر نہیں کرے گا اپنی توجہ صرف اور صرف اپنی تعلیم پر دیں اور اپنے والدین و اساتذہ کا ادب کریں کامیابی ان کے قدم چومے گی۔
دی ایجوکیٹرز سرسید کیمپس کے پرنسپل محمدارشد کا کہنا ہے کہ مناحل جیسی بچیاں ہمارے ادارے ہی نہیں ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں مناحل شروع سے ہی ذہین ہے نہ صرف نصابی طور پر بلکہ گزشتہ برس میاں شہباز شریف کی جانب سے منعقدہ ٹیلنٹ ہنٹ کے تقریری مقابلوں میں بھی مناحل نے پورے ڈویژن میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی
مناحل کی ساتھی طالبہ منتہیٰ ندیم نے کہا کہ مناحل ایک ذہین طالبہ ہے جس سے ہمیں بھی پڑھنے کی تحریک ملتی ہے ہمیں فخر ہے کہ ہم اس کیساتھ پڑھتی ہیں ہمیں اس کی اس بڑی کامیابی پر بہت فخر ہے ۔
