depalpur okara road qatal road 936

وزیراعظم عمران خان کا دورہ اوکاڑہ اورعوامی توقعات

تحریر:قاسم علی…
دیپالپور اوکاڑہ روڈ کو پاکستان کی خطرناک ترین شاہراؤں میں ایک کہا جائے تو شائد غلط نہ ہوگا۔صرف پچیس کلومیٹر کا یہ ٹکڑا انسانی جانوں کا اتنا پیاسا ہے کہ اب تک ہزاروں جانیں اس کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں۔خاص طور پر کچہری چوک، سوبھارام پل،چورستہ 38/D،پیر دی ہٹی،40/D اور32/2L پر آئے روز کوئی نہ کوئی حادثہ رپورٹ ہوتا ہی رہتا ہے جس میں کبھی کسی کابھائی دنیا سے چلاجاتا ہے تو کبھی بوڑھے والدین کا سہارا اس کا بیٹاچھن جاتا ہے،کبھی اس روڈپر حادثے کے نتیجے میں ننھے منے بچوں کے سر سے باپ کا سایہ اٹھتاہے اور کبھی کسی کاسہاگ اجڑ جاتا ہے۔ انہی حادثات کی کثرت کی وجہ سے اس روڈ کو قاتل روڈ یا شاہرائے موت کے نام سے بھی یادکیا جاتا ہے۔
depalpur okara road qatal road
اس روڈ کو ون وے بنانے کیلئے عوامی،سماجی و صحافتی سطح پر تو کافی آوازیں اٹھائی گئیں تاہم افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ مقامی سیاسی قیادت کی جانب سے اس روڈ کو ون وے کرنے کیلئے کوئی موثر آواز نہیں اٹھائی گئی۔حالاں کہ جس طرح گزشتہ دور حکومت میں جس طرح پورے ملک اور خصوصاََپنجاب میں سڑکوں کے جال بچھائے گئے۔اگر ضلع اوکاڑہ کے ایک درجن قومی وصوبائی اسمبلی کے ممبران بیک زبان ہوکر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے اس روڈ کا مطالبہ کرتے تو یہ سڑک نہ صرف باآسانی منظور ہوجاتی بلکہ اب تک مکمل بھی ہوچکی ہوتی۔
depalpur okara road accident
اگر ہم اس سڑک کے خطرناک ہونے کی وجوہات پر روشنی ڈالیں تو پہلی اور سب سے مشہوروجہ تو اس سڑک کا ون وے نہ ہونا ہے جس پر ہم پہلے بھی متعدد بار روشنی ڈال چکے ہیں جس کا خلاصہ یہ ہے کہ اس سڑک پر ضلع اوکاڑہ میں سب سے زیادہ ٹریفک ہوتی ہے مگر چونکہ یہ سنگل روڈہے اس لئے اس پر حادثات بھی سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔دوسری وجہ اس روڈ پر پڑے ہوئے وہ گڑھے بھی ہیں جن کے باعث یہاں پر آئے روز حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ہم نے اس بارے جب دیپالپور سے اوکاڑہ تک جائزہ لیا تو ایک اندازے کے مطابق 27کلومیٹر کی یہ سڑک تقریباََ ایک سومقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکارہوچکی ہے۔تیسری وجہ عوام میں ٹریفک قوانین بارے شعور وآگہی کا نہ ہونا ہے جس کے سبب کبھی کم عمر بچے موٹرسائیکل کی سواری اور ون ویلنگ کرتے ہوئے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں تو کبھی ہیلمٹ کے عدم استعمال کی وجہ سے ہونیوالی ہیڈانجری کسی چراغ کو گل کردیتی ہے اور اسی طرح بغیرلائسینس ڈرائیونگ بھی ہرسال کئی جانیں لے لیتی ہے۔اس سڑک کو خطرناک بنانے کی چوتھی وجہ یہاں کاانتہائی ناقص سیوریج سسٹم ہے۔جگہ جگہ پانی ابلتے مین ہولز سڑک کی تباہی میں کلیدی کردار اداکرتے ہیں۔
depalpur okara road qatal road
دلچسپ بات یہ کہ اس سڑک کو موسٹ ڈینجرس بنانے والے پہلے سبب کو چھوڑ کر باقی تینوں وجوہات ایسی ہیں جن کا سدباب ضلعی انتظامیہ اور عوام خود کرسکتی ہے مگر افسوس ایک جانب مقامی سیاسی قیادت کی طرح مقامی انتظامیہ بھی اس سڑک پر بہتے قیمتی انسانی خون کی ارزانی پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے تو دوسری جانب ہماری عوام خود بھی بیشمار جانیں گنوانے کے باوجودٹریفک قوانین کو فالو کرنے پر تیار نظرنہیں آرہی۔
depalpur okara road qatal road
بہرحال اب وزیراعظم عمران خان کی چار مئی کو اوکاڑہ میں آمد متوقع ہے جہاں وہ نیاپاکستان ہاؤسنگ سکیم کا افتتاح کریں گے مگر ایسے میں عوام شدید خواہش رکھتے ہیں کہ عمران خان دیپالپور اوکاڑہ روڈ کو ہنگامی بنیادوں پر ون وے بنانے کااعلان کریں اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی مقامی سیاسی قیادت جو اس سڑک پر انسانی جانوں کا ضیاع اورہزاروں ماؤں،بہنوں اور بھائیوں کا بہتا ہواقیمتی لہودیکھ چکی ہے کس حد تک وزیراعظم کو اس گھمبیر مسئلے کی نزاکت سے آگاہ کرکے ان سے اس کی فوری تعمیرکا اعلان کروانے میں کامیاب ہو پاتی ہے یا نہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ضلع اوکاڑہ ان چند اضلاع میں سے ایک ہے جہاں کے لوگوں نے عمران خان کی تبدیلی کو بالکل قبول نہیں کیا اور پی ٹی آئی ضلع اوکاڑہ سے ایک بھی سیٹ حاصل نہیں کرپائی تھی یعنی خان صاحب کی پسندیدہ کرکٹ کی زبان میں ن لیگ نے پی ٹی آئی کو کلین سویپ کیا تھا لیکن اب اگر خان صاحب اس سڑک کو ون وے بنوا دیتے ہیں تو ممکن ہے مستقبل میں انہیں اوکاڑہ میں کسی حد تک سیاسی فائدہ بھی ہو جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں