ٹی ایچ کیوہسپتال دپیالپورمیں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی کمی کب پوری ہوگی ؟

تحریر:قاسم علی…
عوام کو صحت کی بنیادی سہولت کی فراہمی اولین ریاستی ذمہ داری ہوتی ہے جس کیلئے ہر ملک کی کوشش ہوتی ہے کہ ہرفرد تک علاج کی بہتر سے بہتراور مفت سہولت ملے ۔مگر بدقسمتی سے پاکستان میں اس اہم ترین ذمہ داری سے مسلسل پہلوتہی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں اکثر افراد کو اپنے اندر موجود موزی مرض کا اس وقت پتہ چلتا ہے جب وہ آخری سٹیج پر پہنچ چکی ہوتی ہے ۔
دیپالپور کا شمار ملک کی سب سے بڑی تحصیلوں میں ہوتا ہے جس کی آبادی تقریباََ پندرہ لاکھ نفوس پر مشتمل ہے لیکن وہاں کی واحد سرکاری علاج گاہ حکام بالا کی عدم توجہی پر نوحہ کناں ہے۔سابقہ دور حکومت میں یہاں کے تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال کی بلڈنگ پر تو کروڑوں روپے لگادئیے گئے اور ادویات کی فراہمی میں بھی بہت بہتری نظر آئی لیکن حکومت کی جانب سے اس ہسپتال میں ڈاکٹروں کی آسامیوں کو پر کرنے کی کوئی کوشش نہیں دیکھنے میں نہیں آئی یہی وجہ ہے کہ خوبصورت بلڈنگ کو دیکھ کر مریضوں کی تعداد میں تو گوناں گوں اضافہ ہوگیا ہے تاہم ان مریضوں کو اس وقت سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس وقت وہاں پر ان کے متعلقہ ڈاکٹر نہیں ہوتا اور انہیں اوکاڑہ جانے کا مشورہ دے دیا جاتا ہے۔
thq hospital depalpur lake of faciliries
بشیر احمد دیپالپور کا رہائشی ہے اس نے بتایا کہ
کچھ عرصہ قبل وہ موٹرسائیکل سے گرپڑا ۔چوٹ بظاہر معمولی تھی میں ہسپتال آیا جہاں پر موجود میڈیکل آفیسر نے مجھے مرہم پٹی کی اور کچھ پین کلر ادویات دے کر رخصت کردیالیکن بات اتنی معمولی نہیں تھی ۔اصل میں میری ٹانگ میں اندر سے گہرا زخم ہوگیا تھا جس کا ادراک ایک آرتھو پیڈک سرجن ہی کرسکتا تھا اسی لئے دو دن بعد مجھے دوبارہ تکلیف ہوئی تو میں پھر ٹی ایچ کیو ہسپتال گیا لیکن مجھے بتایا گیا کہ یہاں پر کوئی آرتھوپیڈک ڈاکٹر نہیں ہے آپ کو اس کیلئے اوکاڑہ جانا پڑے گا۔
اپنے علاج کیلئے اوکاڑہ جانا میرے لئے بہت تکلیف دہ بھی تھا اور میں سفری مسائل اور اخراجات کا بھی متحمل نہیں ہوسکتا اگر ٹی ایچ کیو میں آرتھوپیڈک سرجن ہوتو بہت سے لوگ اس تکلیف دہ تجربے سے بچ سکتے ہیں ۔
طاہر بلال شاہ نے کہا کہ
دوروز قبل ان کی آنکھیں سوج گئیں جس سے مجھے خاصی تکلیف ہوئی میں نے ٹی ایچ کیو کا رخ کیاتاکہ وہاں آئی سپیشلسٹ ڈاکٹر کو چیک اپ کرواسکوں لیکن مجھے ازحد افسوس ہوا جب مجھے پتا چلا کہ ٹی ایچ کیو ہسپتال آئی سپیشلسٹ جیسی اہم ترین پوسٹ سے بھی خالی پڑا ہے ۔
مزید تحقیقات سے پتہ چلا کہ تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال دیپالپورمیں اس وقت کوئی بھی سپیشلسٹ ڈاکٹر موجود نہیں ہے اور آرتھوپیڈک، آئی سپیشلسٹ ،یورالوجسٹ، سپیشلسٹ،ای این ٹی سپیشلسٹ،سرجن،ہارٹ سپیشلسٹ،چیسٹ سپیشلسٹ،سکن سپیشلسٹ اور میڈیکل سپیشلسٹ سے بھی محروم ہے جبکہ میڈیکل آفیسرز کی 21آسامیوں میں سے صرف پانچ پر ڈاکٹرز دستیاب ہیں ۔
thq hospital depalpur lake of faciliries
سرجن ڈاکٹر کی عدم دستیابی کی وجہ سے ٹی ایچ کیو میں پہلی بار ایسا ہوا کہ جنرل سرجری بند کردی گئی ہے یادرہے کہ سرجن کی عدم دستیابی کے باعث ہرنیا،اپینڈکس،پتے کا آپریشن ،زخموں کی صفائی اور دیگر فریکچرز کے مریضوں کو مجبوراََ اوکاڑہ جانا پڑتا ہے۔
ناک ،کان اور گلے کے امراض میں مبتلا افراد کوبھی علاج میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ یہاں پر ای این ٹی سپیشلسٹ بھی نہیں ہے۔
ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال دیپالپور ڈاکٹرنوید حفیظ ڈولہ نے اس متعلق اوکاڑہ ڈائری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
گورنمنٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی پوری کرنے کیلئے دن رات کوشاں ہے اور اس کیلئے ہرہفتہ اعلیٰ افسران کیساتھ میٹنگ ہوتی ہے اور ہم ہر میٹنگ میں ڈاکٹرز کی خالی آسامیوں کو پُر کرنے کی ڈیمانڈ کرتے ہیں انشااللہ جلد ہی تحصیل ہیڈکوارٹر میں ڈاکٹرز کی کمی پوری ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صحت کی سہولیات کی بروقت فراہمی کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے جس کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ ڈاکٹر زکی آسامیاں پر کرنے کیلئے حکومت نے پیکج بھی بہت پرکشش رکھا ہے مگر بدقسمتی سے کو ئی درخواست گزار سامنے آئے گا تو ہی اسے تعینات کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ باوجود اس کے کہ ہسپتال کو ڈاکٹرز کی کمی کا سامنا ہے مگر میری مینجمنٹ اور جو ڈاکٹرز دستیاب ہیں وہ روزانہ ایک ہزار سے بارہ سو تک مریضوں کو علاج معالجہ کی مفت سہولیات فراہم کررہے ہیں جس پر میں اپنی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button