حکومت پنجاب نے ویسے تو سرکاری سکولوں میں مار نہیں پیار کے سلوگن کو رائج کررکھا ہے مگر اب بھی بعض سکولوں میں ایسے ٹیچرز ہیں جو طالب علموں پر تشدد کرنے سے باز نہیں آتے.ایسا ہی ایک واقعہ آج دیپالپور کے نواحی علاقے بصیرپور میں سامنے آیا ہے جہاں سکول ٹیچرقصاب بن گیااور بچے کو مبینہ طور پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا بچے کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ بصیر پور گورنمنٹ ہائی سکول رکن پورہ موضع چیترو والا کے سکول ٹیچر غلام فرید نے شکیل کو صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا ہے کہ اس نے کتابیں اس ٹیچر کی بجائے کسی اور دوکان سے جلد کروائی تھیں سٹوڈنٹ کے ورثا نے میڈیکل رپورٹ حاصل کرکے ٹیچر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے.
