حجرہ شاہ مقیم (وسیم غوری سے) شہید ذیشان بٹ کا خون صحافتی برا دری پر قرض ہے ،ن لیگی رسہ گیروں نے حق کی آواز دبانے کی ناکام کوشش کی ہے ،ذیشان نے اپنی جان کا نزرانہ دیکر قلم کی حرمت کو محفوظ رکھا،چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے سوموٹو ایکشن لے کر صحافیوں کے حوصلے بلند کیے ان خیالات کا اظہار ضلعی صدر ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹس اوکاڑہ راؤ مشتاق قادرخاں اور چیئر مین حجرہ پریس کلب رجسٹرڈ الحاج غوری ایوب علی فریدی نے ایک ہنگامی اجلاس کے دوران اپنے اپنے خطاب میں کیا جس میں صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی انہوں نے کہاکہ برسراقتدار پارٹی کے گماشتے چیئرمین عمران مانی نے طاقت کے نشہ میں بے قابو ہوکر سمبڑیال پریس کلب کے صدرقومی اخبار کے نمائندے ذیشان شانی بٹ کو صحافتی امور کے دوران ناحق قتل کرکے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کاپول کھول دیاہے اور غنڈہ گردی و دہشتگردی کی بدترین مثال قائم کی گئی ہے جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی معنی خیزخاموشی اور مرکزی ملزم کی تاحال عدم گرفتاری ایک سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ ذیشان بٹ کے آخری الفاظ صحافتی دنیاکی نئی تاریخ رقم کرگئے جس میں انہوں نے اپنے پیشہ ورانہ فرض کی ادائیگی کے دوران مردانہ وار موت کوگلے لگالیا مگراپنا سر نگوں نہ کیااپنے سینے میں گولیاں پیو ست کروالیں مگر جان بچانے کی خاطر سفاک ملزم سے زندگی کی بھیک نہ مانگی انہوں نے اپنی جان کا نزرانہ پیش کرکے درحقیقت شعبہ ء صحافت کی لاج رکھ لی صحافی برادری شہید صحافت ذیشان شانی بٹ کی موت پر خاموش نہیں بیٹھے گی انہوں نے کہاکہ شہید کی والدہ کی ایک کال پر ہمارے خون کا آخر ی قطر ہ تک حاضر ہے انہوں نے ایسے سنگین واقعات میں ملوث ملزمان کو سر عام پھانسی دینے کا قانون رائج کرنے کا مطا لبہ کیااور کہاکہ نہ صرف اوکاڑہ بلکہ پورے ملک کی صحافی برادری اس واقعہ پر کرب میں مبتلاہے انہوں نے حکومت کو متنبہ کیاکہ اگر شہید صحافت کے ملزمان کو گرفتار کرکے کڑی سزا نہ دلوائی گئی تو ملک گیر احتجاج کی کال دیدی جائیگی اور ہم اپنے بھائی کے خون کا حساب حکمرانوں سے لیکر رہیں گے ۔
