چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی ضلع اوکاڑہ میں آمد اور مصروفیات کی تفصیل 136

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی ضلع اوکاڑہ میں آمد اور مصروفیات کی تفصیل

رپورٹ:اوکاڑہ ڈائری

عزت مآب جناب چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ امیر علی بھٹی، جسٹس فیصل زمان خان کی دیپالپور آمد اس موقع پر صدر بار دیپالپور ایسوسی ایشن میاں منظور احمد ریحان ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نے اپنی کابینہ کے ہمراہ معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا ۔چیف جسٹس محمد آمیر بھٹی اورجسٹس فیصل زمان خان اورایڈیشنل سیشن جج محمد کلیم خان نے صدر بار دیپالپور میاں منظور احمد ریحان ایڈووکیٹ ہائی کورٹ ،سیکرٹری بار میاں سجاد خان وٹو ایڈوکیٹ ہائی کورٹ اور دیگر کابینہ کے ہمراہ نیو جوڈیشل کمپلیکس دیپالپور وکلا چمبرز تحصیل بار ایسوسی ایشن دیپالپور کا سنگ بنیاد رکھا۔

صدر بار دیپالپور نے چیف جسٹس سے وکلا کے چیمبرز اور تمام مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا افتتاح کے بعد شجر کاری مہم کے حوالے سے پودا بھی اپنے دست مبارک سے لگایا ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی آمد پر پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے جبکہ ڈسٹرکٹ سیشن جج ڈی سی اوکاڑہ اور ڈی پی او اوکاڑہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

دیپالپور آمد سے قبل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے ڈسٹرکٹ بار اوکاڑہ کا وزٹ کیا اوراوکاڑہ بار روم میں وکلا ء سے خطاب کے دوران سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونیوالے وکیل کیلئے دعائے مغفرت کروائی ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ملک پاکستان کے آئین اور ملک کی حفاظت کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کا کردار انتہائی قابل ستائش ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیشن جج نے وکلا کے جو مسائل تھے ان کو مجھ تک پہنچایا اور ہم نے مسائل کو حل کیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر بار نے جو مطالبات کیے ہیں ان میں سے جو اختیار میں ہوئے وہ پورے کیے جائیں گے جہاں صوبائی اور وفاقی حکومت کا معاملہ ہوگا ان کو لکھیں گے انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کا بھی کردار قابل ستائش ہے ۔چیف جسٹس امیر علی بھٹی نے کہا کہ اس ملک کے آئین کی حفاظت جوڈیشری اس سے منسلک ادارے اور وکلا ہی کر سکتے ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے اس سے قبل تحصیل رینالہ خورد تحصیل دیپالپور کا دورہ بھی کیا رینالہ خورد میں پودا بھی لگایا اوکاڑہ ڈسٹرکٹ بار میں چیف جسٹس کا وکلا ء برادری نے بھرپور استقبال کیا چیف جسٹس نے جوڈیشل کالونی ڈسٹرکٹ کورٹس اوکاڑہ میں نئی تعمیر شدہ عمارت کا افتتاح بھی کیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے دورہ پر مقامی انتظامیہ کی پھرتیاں دیکھنے کے لائق تھیں یوں لگ رہا تھا جیسے ضلع اوکاڑہ ایک دن کیلئے واقعی پیرس بنا دیا گیا ہو۔ تا ہم دوسری جانب مقامی پریس کو اس دورہ کی کوریج سے مکمل طور پر روک دیا گیا جس پر تمام صحافی دبے لفظوں احتجاج بھی کرتے رہے اور اس رویہ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں