ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جہانز یب نذیر خان کی باقاعدگی کے ساتھ لگائی جانے والی کھلی کچہری دلچسپ مناظر کی حامل بن گئی ۔ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ڈاکوءوں کے مظالم کے ستائے ہوئے مرد و خواتین بڑی تعداد میں پولیس کو دعائیں دینے کھلی کچہری میں پہنچ گئے خواتین کی جھولیاں اٹھا کر ڈی پی او کو دعائیں ۔ تفصیلات کے مطابق ڈی پی اوجہانزیب نذیر اپنے دفتر کے لان میں بنائے گئے شیڈ کے نیچے گھنٹوں کھڑے ہو کر روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری لگا رہے ہیں اور دفتر میں بیٹھ کرکام کرنے کی بجائے شیڈ کے نیچے کھڑے ہو کر درجنوں سائلین مردوخواتین کی درخواستیں سننے کو ترجیح دیتے ہیں اس ایکسرسائز کی وجہ سے ڈی پی او تک عام آدمی کی رسائی ممکن ہو گئی ہے ۔ گزشتہ روز ڈی پی او معمول کے مطابق کھلی کچہری میں عوام کے مسائل سن رہے تھے کہ وہاں پر آئے ہوئے دیہاتی مرووخواتین کی بڑی تعداد پہنچ گئی پولیس نے ان سے مسائل پوچھے تو انہوں نے کہا کہ ہم مسائل لیکر نہیں بلکہ ڈی پی او سمیت اوکاڑہ پولیس کو کامیاب آپریشنز پر مبارک باد دینے آئے ہیں جن کی وجہ سے ضلع اوکاڑہ اور خصوصاً تحصیل دیپالپور کو ہارڈ اینڈ کریمنلز سے نجات ملی ہے جن میں پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہونے والے 2 ٹاپ ٹین گینگسٹرزرمضان عرف فانی اور تنویر عرف تنی ہیں جو وارداتوں کے دوران نا صرف لوگوں کو قتل کر دیتے تھے بلکہ خواتین کی عزتوں سے بھی کھیلتے تھے ۔ اس موقع پر بوڑھی خواتین نے جھولیاں اٹھاکر ;688079; اوکاڑہ کو دعائیں دیں ۔ جس کی وجہ سے ڈی پی او آفس کے شیڈ کے نیچے منعقدہ کھلی کچہری کا ماحول خاصا جذباتی ہو گیا ڈی پی او نے ہلاک ہونے والے ڈاکوءوں کے مفرور ساتھیوں کی جلد گرفتاری کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کامیاب آپریشن کرکے احسان نہیں بلکہ اپنا فرض اداکیا ہے احسان تو ان ماءوں بہنوں اور بزرگوں کا ہے جو پولیس کی کارکردگی کا اعتراف کرنے دوردراز کا سفر کرکے اوکاڑہ آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماہ ستمبر سے پولیس کی کھلی کچہریوں کے انعقاد کا سلسلہ ضلع بھر میں تھانوں کی سطح پر شروع کردیا جائے گا ۔
