تحریر:قاسم علی
21اپریل سے شروع ہونیوالی ڈی پی ایل اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے جس میں بنائے گئے دونوں پولز کے میچز مکمل ہوچکے ہیں پول اے کے تمام میچوں کا احوال آپ اوکاڑہ ڈائری پر پہلے ہی دیکھ چکے ہیں اس تحریر میں پول بی کے تمام میچز کی رُوداد پڑھئے۔
پول اے میں دیپالپور قلندرز اور ڈیئرڈیولز کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے بعدپول بی کے میچوں کا آغاز ہوگیا۔یادرہے پول بی میں مدثرسپرکنگ،عمرنائٹ رائیڈرز،دیپالپور ایگلز اور منڈی احمدآبادیونائیٹڈ کی ٹیمیں شامل تھیں۔
ڈی پی ایل،پول بی کے پہلے میچ میں دیپالپور ایگلز نے میدان مارلیا،منڈی احمدآباد نے پہلے کھیلتے ہوئے 58رنز بنائے جس کے جواب میں دپیالپور ایگلز نے بیٹنگ شروع کی تو احمدآبادیونائٹڈ کے باؤلرز نے ابتدا میں اگرچہ نپی تلی باؤلنگ اور فیلڈنگ کی تاہم تیسرے اوور کے بعداکبربھولی اورپھرسندھ سے تعلق رکھنے والے عزیز کاندرو کے چھکوں نے پانچویں اوور میں ہی دیپالپور ایگلز کو فتح سے ہمکنار کردیا ۔
دوسرے میچ میں مدثرکنگز نے پہلے کھیلتے ہوئے عمرنائٹ رائیڈر کو 86سکور کا ٹارگٹ دیاجس کے جواب میں احسن موٹا اور ابوبکر نے اننگز کا آغاز کیا او رپہلے دونوں ہی اوورز میں اوپنرز نے چوکوں اور چھکوں سے سکور 39رنز تک پہنچادیاتیسرے اوور میں ابوبکر بولڈ ہوکر پویلین کو لوٹ گئے تاہم اس کے بعد کوئی کھلاڑی مدثر کنگز کے باؤلروں کے سامنے نہ ٹک سکا اور مدثر کنگز نے یہ میچ 18رنز سے جیت لیا۔
تیسرا میچ منڈی احمدآباد اور عمر نائٹ رائیڈرکے درمیان ہوا جس میں منڈی احمدآباد کے بیٹسمین چاند کی خوبصورت بلے بازی نے شائقین کو بہت محظوظ کیاان کے لگائے گئے 9چھکوں نے منڈی احمدآبادیونائیٹڈ کے مجموعے کو اب تک کا سب سے بڑا ٹارگٹ بنادیاملتان کے رہنے والے کھلاڑی چاند نے آخری اوور میں پانچ چھکے بھی لگائے اس طرح عمرنائٹ رائیڈرکو جیت کیلئے 112رنز کا ہدف ملا جسے وہ حاصل نہ کرسکی ۔
چوتھا میچ مدثر سپرکنگز اور دیپالپور ایگلز کے مابین ہوا جس میں دیپالپور ایگلز نے مدثرسپرکنگز کو شکست سے دوچار کردیا۔
ڈی پی ایل کا دوسرا روز ٹورنامنٹ میں اب تک کا سب سے سنسنی خیز دن تھا کیوں کہ اس روز ہونیوالے تما م میچز بہت کانٹے دار رہے ۔پہلا میچ منڈی احمدآباد اور مدثر سپرکنگ کے درمیان ہوا جس نے 32سال قبل کے شارجہ کپ کی یاددلا دی ۔اس میچ میں منڈی احمدآباد نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے چاند کے آخری اوور میں لگائے گئے تین چھکوں کی مدد سے 72رنز بنائے اور مدثر سپرکنگ کو 73رنز کاہدف دیا جس کو عبور کرتے ہوئے میچ کئی بار اتار چڑھاؤکا شکار ہوا جبکہ آخری اوور میں اسے جیت کیلئے 19رنز درکار تھے جن کا حصول اتنا آسان بھی نہیں تھا تاہم آغا شفیع اور عمرپیسر نے اپنی ٹیم کیلئے یہ کارنامہ سرانجام دے دیا یہ ڈی پی ایل میں ہونے والے اب تک کے میچز کا سب سے سنسنی خیز مقابلہ تھا جس کا فیصلہ آخری گیند پر ہوا جب مدثر سپرکنگ کو جیت کیلئے چار رنزدرکار تھے اور عمر پیسر نے چوکا لگا کر احمدآباد یونائٹڈ سے فتح چھین لی۔
عمر نائٹ رائیڈر اور دیپالپور ایگلز کے درمیان ہوا جس میں ایگلز نے پہلے کھیلتے ہوئے 70رنز بنائے میچ کی دلچسپ بات معروف بیٹسمین ابوبکر کا فارم میں آنا تھی انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے چھکے لگاکر اپنی ٹیم کو فتح کے قریب تر کردیاآخری اوور میں جب میچ جیتنے کیلئے چار رنز درکار تھے عمر نائٹ رائیڈر کے بلے باز ندیم نے چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو جتوادیا ۔
تیسرامیچ دیپالپور ایگلز اور مدثرسپرکنگ کے درمیان ہوا ۔یہ میچ اس لحاظ سے دیکھنے کے لائق تھا کہ اس میں ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا سکور دیکھنے کو ملا اس میچ میں دیپالپور ایگلز نے پہلے کھیلتے ہوئے عزیز کاندرو کی چھ چھکوں سے مزین ففٹی کے باعث 125رنز بنائے جس کے جواب میں مدثرسپرکنگ کی جانب سے بھی خوبصورت کھیل دیکھنے کو ملااور ایگلز کی طرف سے دئیے گئے بڑے ٹارگٹ کوعبور کرنے کیلئے انتہائی کوشش کی تاہم سپرکنگ صرف 13رنز سے یہ میچ ہارگئی ۔
چوتھا میچ بھی بیٹنگ کے لحاظ سے بہت یادگار رہا جو منڈی احمدآباد اور عمرنائٹ رائیڈر کے درمیان ہوا ۔ عمر نائٹ رائیڈر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 124رنز بنائے جس میں لاہور کے بلے باز ابوبکراور مٹھو کا کردار نمایاں تھا جواب میں منڈی احمدآبادیونائیٹڈنے اس بڑے مجموعے سے گھبرانے کی بجائے اس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تاہم آخری بال پر جب جیت کیلئے احمدآباد یونائیٹڈ کو 6رنز درکار تھے اس وقت تنازعہ کھڑا ہوگیا جس کے باعث میچ مکمل نہ ہوسکا۔تاہم ڈی پی ایل انتظامیہ نے منڈی احمدآباد یونائیٹڈ کو فاتح قراردے دیا۔
پول بی کے تیسرے روزصرف دو میچز کھیلے گئے ۔اور ان میچز کی فاتح ٹیموں کو ہی سیمی فائنل میں پہنچنا تھا۔
پہلا میچ دیپالپور ایگلز اور منڈی احمدآباد کے مابین ہوا جس میں دیپالپور ایگلز نے عزیزکاندروکی خوبصورت بیٹنگ کے باعث 88رنز بنائے جواب میں منڈی احمدآباد کے بلے باز مزمل نے اگرچہ کافی مزاحمت کی تاہم ایگلز یہ میچ لے اُڑی۔اس میچ میں حیدرآباد کے کھلاڑی عزیزخان کاندرو نے پہلے زبردست بیٹنگ کی بعد ازاں باؤلنگ میں بھی اپنے خوب جوہر دکھائے اور اپنی ٹیم کو فتحیاب کرنے میں اہم کردار اداکیا۔
دوسرا میچ منڈی احمد آباد اور مدثرسپرکنگز کے درمیان تھا اور یہ میچ جیتنے والی ٹیم ہی سیمی فائنل میں پہنچنا تھی ۔منڈی احمدآباد نے پہلے کھیلتے ہوئے کامونکی کے بیٹسمین مزمل کی انتہائی جارحانہ بیٹنگ کے باعث 116رنز کا ہدف دے دیاانہوں نے مسلسل پانچ چھکے لگاکر شائقین کو خوب محظوظ کیا۔لیکن اس کے جواب میں مدثر سپرکنگ نے اینٹ کا جواب پتھر سے دیتے ہوئے اتنا بڑا مجموعہ ہونے کے باوجود میچ کو یکطرفہ بنادیا ۔اس میچ میں اسد شاہ نے تمام باؤلروں کی تاریخی دھلائی کی اورگراؤنڈ کے چاروں طرف چھکوں کی بارش کردی اسدشاہ نے بارہ چھکے لگائے ۔جن کے باعث مدثر سپرکنگ نے یہ میچ چاراوور میں ہی پورا کرلیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اتنا برا مجموعہ مدثر سپرکنگزکے اوپنرز نے ہی پورا کرلیا
اسد شاہ کی طوفانی بیٹنگ سے بچنے کیلئے مخالف ٹیموں کو یقینی طور پر موثر پلاننگ کرنا ہوگی۔
