559

2016ء میں ساہیوال بورڈ کی ٹاپر دیپالپور کی قابل فخربیٹیاں

تحریر:قاسم علی

تعلیم کسی بھی قوم کی تعمیروترقی میں مرکزی کردار اداکرتی ہے خصوصاََ بچیوں کی تعلیم اور ان میں شعور کی پختگی انتہائی ضروری ہے کیوں کہ ایک عورت پورے خاندان کی تربیت پر گہرا اثر ڈالتی ہے اور دیپالپور کو یہ اعزاز ملا ہے کہ اس بار میٹرک کے امتحانات میں ساہیوال بورڈ میں اس شہر کی بچیوں نے نمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے نہ صرف پہلی بلکہ دوسری اور تیسری پوزیشن بھی حاصل کی ہے۔
چیئرمین ساہیوال بورڈ نے بتایا کہ اس بار بورڈ کو میٹرک کے امتحانات کیلئے 60719درخواستیں موصول ہوئی تاہم جن امیدواران نے امتحان میں حصہ لیا ان کی تعداد 60186ہے جن میں سے پاس ہونیوالے طلباء و طالبات کی تعداد44418رہی۔اس طرح ساہیوال بورڈ میں 73٪ امیدوارکامیاب ٹھہرے۔

انہوں نے آگاہ کیا کہ ساہیوال بورڈ کی پہلی تینوں پوزینشنیں لڑکیوں نے حاصل کی ہیں جن میں پہلی پوزیشن دیپالپور کی عائشہ مریم 1083نمبر لے کر حاصل کی جبکہ دوسری پوزیشن کی حقداردیپالپور کی ہی نشاط ارشاد اورساہیوال کی مطہرہ نوید مشترکہ طور پر ٹھیریں جنہوں نے 1081نمبر حاصل کئے ہیں اسی طرح تیسری پوزیشن پر بھی دیپالپور کی پہی ہونہار بیٹی صدیقہ جاوید براجمان ہیں جنہوں نے 1079نمر حاصل کئے یوں تینوں پوزیشنیں دیپالپور کے حصے میں آئی ہیں۔
قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ یہ تینوں بچیاں دیپالپور سے تو ہیں ہی ان میں دوسری مشترک بات یہ بھی ہے کہ یہ تینوں ایک ہی سکول یعنی ڈسٹرکٹ پبلک گرلزہائی سکول دیپالپورکی طالبات بھی ہیں۔

ڈسٹرک پبلک سکول و کالج کی پرنسپل میڈم شازیہ خضر نے اپنی طالبات کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی کرم نوازی سے یہ سب ممکن ہوا ہم نے ہمیشہ اپنی بہترین کوشش کی کہ ایک ایک بچے پر محنت کریں اور اللہ نے اس کا صلہ ہمیں دیا ہے
انہوں نے بتایا کہ ہمارے طلباء و طالبات کی کامیابی کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ ان میں سے اکثر بچے شروع سے ہی یہاں زیرتعلیم ہیں جس کی وجہ سے ہمارے اساتذہ ان کی نفسیات اور مزاج کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے ان کو پڑھاتے ہیں
ہمارے پروفیشنل اساتذہ کرام نے بھی اگرچہ اپنی محنت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی مگر اس میں بڑا عمل دخل ان بچوں کا اپنا بھی ہے جنہوں نے پورے شوق ذوق سے تعلیم پر توجہ دی۔
بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنیوالی عائشہ مریم لالہ زار کالونی دیپالپور کی رہنے والی ہیں اور ان کی والدہ طاہرہ نسیم گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر3بستی عبداللہ کی ہیڈ مسٹریس ہیں
ان کا کہنا ہے مریم میری ایک ہی بیٹی ہے جبکہ اس کے دوبھائی ہیں جن میں مریم کا نمبر دوسرا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مریم شروع سے ہی انتہائی ذہین ہے اور کوئی کلاس ایسی نہیں جس میں اس نے کوئی نمایاں پوزیشن نہ لی ہو چونکہ میں خود بھی ایک ٹیچر ہوں میں نے خود بھی اس بچی پر بہت محنت کی ہے اور خود مریم نے بھی پڑھائی سے کبھی جی نہیں چرایا جس کا نتیجہ ہمارے اور سب کے سامنے ہے اللہ کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتا۔ فرسٹ پوزیشن ہولڈر عائشہ مریم نے بتایا کہ وہ بڑا ہوکر ڈاکٹر بننا پسند کریں گی۔
1081نمبروں کیساتھ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ نشاط ارشاد دیپالپور میں ضیالدین کالونی کی رہائشی ہیں انہوں نے بتایا کہ ان کے والد سرکاری ہسپتال میں بطور ڈسپینسر جاب کرتے ہیں
انہوں نے بتایا کہ وہ سات بہن بھائی ہیں جبکہ ان کا نمبر دوسرا ہے۔
اللہ کی مہربانی سے میں نے ہر کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے اور وہ بھی شروع سے ڈی پی ایس میں ہی زیرتعلیم ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈی پی ایس کے اساتذہ انتہائی شفیق ہیں جو بچوں پر بہت توجہ دیتے ہیں میں اپنی کامیابی کی وجہ اساتذہ اور والدین کے تعاون اور محنت کو گردانتی ہوں۔

نشاط ارشاد نے کہا کہ چونکہ میرے والد صاحب بھی ڈاکٹری کے شعبہ میں ہیں لہٰذا میرا بھی شروع سے ہی میلان اسی جانب ہے اور میں انشااللہ اپنی تعلیم مکمل کرکے ڈاکٹر ہی بنوں گی۔
میٹرک میں 1079نمبر لے کرتیسری پوزیشن لینے والی صدیقہ جاوید کا تعلق دیپالپور کے محلہ قاضیانوالہ سے ہے۔
صدیقہ جاویدکے والد ایک استاد ہیں انہوں نے بتایا کہ ان کے سات بچے ہیں اور صدیقہ کا نمبر پہلا ہے یعنی وہ سب سے بڑی ہے۔
صدیقہ جاوید نے ببتایا کہ انہوں نے نویں کلاس میں ڈی پی ایس سکول میں داخلہ لیا اس سے قبل وہ اے آرسائنس میں پڑھتی رہی ہیں جہاں پانچویں کلاس میں انہوں نے پورے سکول میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔
صدیقہ جاوید نے بتایا کہ وہ بڑا ہوکر ڈاکٹر بننے کو ترجیح دیں گی۔
معروف سکالر ڈاکٹر امجد وحید ڈولہ نے تمام طلباو طالبات کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو بڑوں کے ادب اوراساتذہ کے احترام کو ہمہ وقت ملحوظ خاطر رکھیں اوراپنی توجہ سوشل میڈیا اور غیرنصابی سرگرمیوں پر دینے کی بجائے صرف اور صرف اپنی تعلیم پر مرکوز رکھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں