تحریر:قاسم علی
اگرچہ پاکستان کا قومی کھیل ہاکی ہے مگر جوشہرت کرکٹ کے حصے میں آئی ہے وہ ہاکی سمیت کسی دوسرے کھیل کونصیب نہیں ہوئی ہر شہر اور ہر نگر میں اس مقبول عام کھیل کے متوالے نظر آتے ہیں اور ان دنوں میں جب پوری پاکستانی قوم پی ایس ایل کے بخار میں مبتلا ہے ٹھیک ایسے میں دس لاکھ سے زیادہ آبادی کی حامل پاکستان کی سب سے بڑی تحصیل دیپالپور کے باسیوں کو دیپالپور پریمیئرلیگ کی صورت میں ایک میگا ایونٹ دیکھنے کو ملنے جارہاہے۔
19 فروری کو دیپالپور کے منی سٹیڈیم میں آنکھوں کو چکاچوند کردینے والی روشنیوں کے سیلاب میں جب دیپالپور پریمیئر لیگ میں حصہ لینے والی ٹیمیوں کیلئے دی جانیوالی بولی کی تقریب کا منظر کسی انٹرنیشنل کرکٹ لیگ سے کسی طور کم نہ تھا بولی میں جو آٹھ ٹیمیں ڈی پی ایل کے دوسرے ایڈیشن میں حصہ لینے کی اہل ٹھہریں ان میں دیپالپور قلندر،دیپالپور تھنڈر،نائٹ رائیڈرز،ڈھکی گلیڈی ایٹرز،دیپالپور ڈیئرز،دیپالپور لائینز،یونائیٹڈ اور سپرلائینز شامل ہیں۔
ملک شاہ بہرام مون ڈی پی ایل آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین ہیں انہوں نے بتایا کہ
جو فرنچائزرز ان ٹیموں کو خریدنے میں کامیاب رہے ان میں دیپالپور قلندر دو لاکھ روپے میں ملک شہزادنے خریدی جبکہ دیپالپور تھنڈردولاکھ میں ٹیپو خان باردانہ والےاورمیاں جواد بودلہ لے اڑے ،دیپالپور لائینز دولاکھ میں چوہدری عدیل علی خان کے حصے میں آئی ،ڈھکی گلیڈی ایٹر کی دولاکھ بولی دے کر مہروزخان اور اسامہ یٰسین ڈولہ مالک بن گئے جبکہ نائٹ رائیڈرز پانچ لاکھ پچیس ہزار میں چوہدری مظفرکمبوہ اور ظفراقبال جنرل کونسلرنے خریدی،دیپالپور ڈیئرز تین لاکھ دس ہزارباؤصدام حسین زرگراوریونائٹڈ ایک لاکھ 90ہزار میں مرزا صاحب اور سپرلائینز تین لاکھ پچیس ہزار میں چوہدری عبداللہ طاہر نے خریدی۔
نائٹ رائیڈرز اس ایونٹ کی سب سے مہنگی ٹیم ثابت ہوئی جو پانچ لاکھ پچیس ہزار روپے میں چوہدری مظفرکمبوہ اور جنرل کونسلر ظفراقبال نے مشترکہ طور پر خریدی۔
بولی کے بعد کامیاب فرنچائزرز میں وائس چیئرمین ضلع کونسل اوکاڑہ راؤسعد اجمل خان اورچیئرمین میونسپل کمیٹی میاں فخر مسعود بودلہ نے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔
ملک شاہ بہرام مون کا کہنا تھا کہ یہ ٹورنامنٹ اپریل میں شروع ہوگا اور یہ مقابلے ایک ہفتے تک جاری رہیں گے جس میں فاتح ٹیم کو پانچ لاکھ روپے نقد اور ٹرافی دی جائیگی جبکہ رنر اپ کو دولاکھ روپے انعام میں دئیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ عوام کیلئے یہ ٹورنامنٹ نہ صرف مکمل طور پر فری ہوگا بلکہ سوال و جواب اور دیگر انٹرٹینمٹ پروگراموں کے ذریعے عوام کو قیمتی انعامات سے بھی نوازا جائے گا۔اور آخری دن قرعہ اندازی کے ذریعے ایک خوش قسمت کو موٹرسائیکل بھی دی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ میچز دیکھنے کیلئے بچوں اور خواتین کیلئے الگ انتظام بھی کیاگیا ہے۔
میاں بلال عمر بودلہ ایڈووکیٹ جو کہ دیپالپور بارایسوسی ایشن کے صدر ہونےکیساتھ ساتھ اس ایونٹ کے بانی،سرپرست اور میزبان ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دیپالپور پریمیئر لیگ کا آئیڈیا ہم نے گزشتہ برس ملکی سطح پر ہونیوالی پی ایس ایل سے لیاتھا اور اپریل 2016ء میں اس سلسلے میں پہلا ایونٹ منعقد کیا گیاجس کو عوام نے بے پناہ پزیرائی بخشی تھی امید ہے اب کی بار اس ٹورنامنٹ میں عوام کو پہلے سے بڑھ کر بہتر کرکٹ اور بہترین تفریح دیکھنے کو ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ دیپالپور میں کرکٹ کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اس ٹورنامنٹ کے ذریعے بہت سے باصلاحیت کھلاڑی سامنے آئیں گے جو مستقبل میں ملک کانام روشن کریں گے۔
عبدالرؤف طاہر ایک سپورٹس جرنلسٹ ہیں
ان کا کہنا ہے کہ ڈی پی ایل دیپالپور شہر کے عوام کیلئے کرکٹ کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے حوالے سے تو اپنی اہمیت رکھتی ہی ہے مگر اس کیساتھ ساتھ یہ ٹورنامنٹ عوام کو بہترین تفریح بھی مہیا کرنے کا باعث بنے گا تاہم انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ انتظامیہ کو موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں سیکیورٹی کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔
امانت علی کرکٹ کے دلدادہ ایک نوجوان ہیں
ڈی پی ایل کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ڈی پی ایل کے شدت سے منتظر ہیں کیوں کہ قومی کھلاڑیوں کو تو ہم ٹی وی پر دیکھتے ہی رہتے ہیں مگر ڈی پی ایل کے ذریعے انہپیں اپنے شہر کے کرکٹ ہیروز کو براہ راست دیکھنے اور ان کی حوصلہ افزائی کا موقع ملے گا۔
میاں فخرمسعود بودلہ میونسپل کمیٹی دیپالپور کے چیئرمین ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسی سرگرمیاں معاشرے کیلئے کھیل کے علاوہ اس لئے بھی مفید ثابت ہوتی ہیں کہ ان کے ذریعے ایک صحتمند اور توانا معاشرہ تشکیل پاتا ہے کیوں کہ جس قوم کے کھیل کے میدان آباد ہوتے ہیں اس کے ہسپتال ویران ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو اچھی تفریح فراہم کرنے کیلئے جہاں تک ممکن ہوسکا ہم ٹورنامنٹ کمیٹی کیساتھ تعاون کریں گے۔